10 جنوری ، 2017
وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ سلمان حیدر کی گاڑی کو دو گاڑیوں نے فالو کیا تھا، حساس اداروں سے بات کی ہے، ان کے جلد گھر واپس آنے کی امید ہے۔
وزیرداخلہ چوہدری نثار نے سینیٹ میں حالیہ دنوں میں لاپتہ ہونے والے 4 افراد کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ اغوا کے 2واقعات ہوئے، ایک کے گھر پیغام آیا کچھ لوگوں کو بھیج رہا ہوں، لیپ ٹاپ دیدیں، سویلین ٹوپیاں پہنے 2افراد گھر آکر اہل خانہ سےلیپ ٹاپ لے گئے، لوگوں کو لاپتہ کرنا حکومتی پالیسی نہیں، اغوا میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
چوہدری نثارعلی خان نے بتایا ہے کہ 4 واقعات میں سے 3 پنجاب میں اور ایک اسلام آباد میں پیش آیا، تین ایف آئی آر پنجاب میں درج ہوئیں۔
سماجی کارکن سلمان حیدر کے حوالے سے وزیر داخلہ نے ایوان کو بتایاکہ سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج سے مدد ملی ہے، سلمان حیدر کی کار کو ایک ویگو گاڑی فالو کر رہی تھی، پھر وہ گاڑی غائب ہوئی، کچھ دیر بعد دوبارہ رونما ہوئی اور راولپنڈی کی طرف چلی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ ان واقعات کے پیچھے جو بھی ہے اس کا پیچھا کریں گے، کچھ شواہد ایسے ہیں جو ابھی ایوان کو نہیں بتاسکتا۔
چوہدری نثار کا کالعدم تنظیموں سے ملاقات کے حوالے سے سینیٹ میں کہنا تھا کہ پچھلے دور میں تو کالعدم تنظیمیں ایوان صدر آئیں، ان کے ساتھ بیٹھے، میرے پاس تو دفاع پاکستان کونسل آئی تھی،جس کی تصاویر بھی میرے پاس ہیں،فرقہ وارانہ تنظیموں کو دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ نہیں کھڑا کیا جاسکتا۔
اپوزیشن نے چوہدری نثار کے اس بیان کے خلاف سینیٹ سے واک آؤٹ کیا۔
دوسری جانب اسلام آباد میں لاپتہ افراد کی حمایت میں مظاہرہ کیا گیا، جس میں ہیومن رائٹس واچ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔