10 جنوری ، 2017
پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور جے یو آئی نے فوجی عدالتوں کی مخالفت کر دی ہے۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر گفت گو کی گئی، اپوزیشن جماعتوں نے فوجی عدالتوں پر بریفنگ کا مطالبہ بھی کیا۔
قوم اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کی مخالفت کریں گے۔
ایاز صادق کا کہنا تھاکہ فوجی عدالتوں کی توسیع کے معاملے پر فیصلہ اتفاق رائے اور تمام جماعتوں کی مشاورت سے کرنا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پیپلز پارٹی نے ملٹری کورٹس میں توسیع کے فیصلے کی مخالفت کردی، جبکہ پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے اجراء پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہےکہ 17جنوری کو دوبارہ اجلاس ہوگا جس میں حکومت ملٹری کورٹس کی کارکردگی بتائے گی، ملٹری کورٹس پر تمام اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف مشترکہ ہے۔
اجلاس کے بعد خورشید شاہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع کی مخالفت کریں گے، ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت نہیں ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس کے لیے مدت مقرر کرنے کا مطالبہ کیا تھا، دوسال میں حکومت نے کیا اصلاحات کیں؟ نہیں کیں توکیوں نہیں کیں؟ اس معاملے پر دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مل کر متفقہ لائحہ عمل پیش کریں گے، حکومت بتائے فوجداری نظام میں کیا بہتری لائی گئی ہے۔