13 جنوری ، 2017
وقار ستی...سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں سینیٹر شاہی سید نےتجویز دی ہے کہ شراب پینے والے سیاستدانوں کو پھانسی چڑھا دیا جائے تاہم چرس درویشوں کا نشہ ہے لیکن یہ بھی نہیں کرنا چاہیے۔
چیئرمین کمیٹی اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ الیکشن لڑنے سے پہلے سیاستدانوں کو حلف نامہ دینا چاہیے کہ کبھی شراب چرس اور افیون تو نہیں پی ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں کچی شراب سے اموات کا معاملہ زیر بحث تھا، سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ آج کل بلیک لیبل کا بڑا چرچا ہے، اسے تو ختم کرو۔
ایک آواز آئی اسے سیاستدان بھی استعمال کرتے ہیں، شاہی سید یہ سن کر آگ بگولا ہو کر بولے کہ شراب پینے والے سیاستدانوں کو سزائے موت ہونی چاہیے۔
چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے تجویز دی کہ سارے سیاستدانوں کامیڈیکل ٹیسٹ کرنا چاہیے،الیکشن لڑنے سے پہلے امیدوار حلف نامہ جمع کرائے کہ کیا کبھی شراب، چرس اور افیون تو نہیں پی۔
شاہی سید نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو بہت سے سیاستدان نااہل ہوجائیں گے، شراب پینے اور بیچنے کا نام سندھ میں ہندو کا ہوتا ہے اور کام مسلمان کا۔
کمیٹی اجلاس کے دوران چیئرمین نادرا عثمان مبین کو وزیر اعظم ہاؤس سے فون آیا تو رحمان ملک نے انہیں سننے سے روک دیا۔
کچھ دیر بعد چیئرمین نادرا کا سیکریٹری دوبارہ موبائل فون لے کر آیا تو رحمان ملک بولے کیا وزیر اعظم خود لائن پر ہیں تو سیکریٹری نے جواب دیا جی سر دوسری بار فون آیا ہے، اس پر رحمان ملک نے چیئرمین نادرا سے کہا کہ آپ باہر جا کر فون سن لیں۔