24 جنوری ، 2017
سپریم کورٹ میں جاری پاناما کیس کی سماعت میں جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف نے دلائل مکمل کرتے ہوئے وزیراعظم کو عدالت بلانے کی درخواست کی جس پر عدالت نےکہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو نواز شریف کو بلائیں گے ورنہ نہیں۔
سپریم کورٹ میں پانامالیکس سے متعلق آئینی درخواستوں کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ کررہا ہے۔
جماعت اسلامی کے معاون وکیل احسن الدین نے مؤقف پیش کیا کہ تمام ثبوت آگئے ہیں اب عدالت کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ہے۔
اس پرعدالت نے پوچھاسارے ثبوت کون سے ہیں ، انہیں ثبوت نہیں میٹریل کہہ سکتےہیں ، قانون شہادت کےتحت مواد پرکھ کرمعلوم ہوکہ اسکابڑاحصہ فارغ ہےتوپھرکیاہوگا۔
جماعت اسلامی کے وکیل توفیق آصف نے کہا کہ گہرا شک ہے کہ دبئی مل کی فروخت سے لندن فلیٹس خریدے گئے۔
اس پرجسٹس آصف سعید کھوسہ نےسوال کیا کہ شک کا فائدہ کس کو جاتا ہے؟
توفیق آصف نے کہا کہ نوازشریف کوعدالت بلا کر الزامات کا جواب طلب کیا جائے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو نواز شریف کو بلائیں گے ورنہ نہیں۔