خصوصی رپورٹس
04 فروری ، 2017

بڑھتے درجہ حرارت سے کراچی کو بھی سمندر برد ہونے کا خطرہ

 

قسیم سعید...دنیا کے بڑے شہر درجہ حرارت بڑھنے سے سمندر برد ہوجائیں گے، سمندر کنارے آباد کراچی کے باسی اس خطرے سے بے خبر ہیں، کیا ہوگا اگر یہ سمندر بپھر گیا؟

مجھے اور آپ کو گرمی لگتی ہے تو پسینہ آتا ہے، کبھی سوچا ہے کہ اس سمندر کو گرمی لگتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟

جس طرح پانی ابل کر منہ کو آتا ہے بالکل اسی طرح زمین کا درجہ حرارت بڑھے تو سمندر پھیلتا ہے، ماہرین ماحولیات بتاتے ہیں کہ پانی کا پارہ چڑھ جاتے تو بہت سوں کے روزگار کا ذریعہ پیروں تلے زمین بھی چھین لیتا ہے۔

درجہ حرارت میں اضافے سے نہ صرف سمندر کا پانی پھیلے گا بلکہ گلیشیئرز اور دونوں قطبین میں موجود برف بھی پگھلے گی اور پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔

تحقیق بتاتی ہے کہ کرہ ارض چار ڈگری سینٹی گریڈ مزید گرم ہوجائے تو سرپھرا سمندر ساٹھ کروڑ آبادی کے زیر استعمال رقبے کو متاثر کرسکتا ہے۔

سائنسداں اس تبدیلی کی توقع آئندہ سو سال تک کر رہے ہیں، سڈنی، نیویارک، شنگھائی اور ممبئی سمیت درجہ حرارت میں اضافہ جہاں بڑے شہروں کو متاثر کرے گا، وہیں سمندر کنارے آباد کراچی بھی اس سے نہ بچ پائے گا۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر کا علاقہ سطح سمندر سے ایک فٹ نیچے ہے، اگر سمندر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے تو کراچی کے پرانے علاقے کا بڑا حصہ سمندر میں ڈوب جائے گا۔

ماہرین کا اندازہ ہے کہ کراچی کے قدموں کو چھوتا سمندر بپھرا تو پرانا شہر بہا لے جائے گا۔

موجودہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے آگے بند کیسے باندھنا ہے اس کا نہ ہی شہریوں کو ادراک ہے اور نہ ہی حکومت کو، اس تحقیق نے مستقبل میں خطرے کی گھنٹی بجا دی، اب حال میں کیے گئے اقدامات ہی قدرتی تبدیلیوں کا رخ موڑ سکتے ہیں۔

مزید خبریں :