14 فروری ، 2017
احمد فراز...لاہورمیں خود کش دھماکےکےدوسرے دن ہر دل زخمی اورہر چہرہ اداس ہے، دھماکےکے مقام کوخاردار تاریں اور قناتیں لگا کربند کر دیا گیا،87زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں،جبکہ8زخمیوں کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔
شہید پولیس افسروں کی نمازِ جنازہ بیدیاں روڈ پر پولیس ٹریننگ اسکول میں ادا کی گئی،پیر کی شام بزدل دہشت گردوں نے لاہور کو لہولہان کردیا،چیئرنگ کراس مال روڈپروہ مقام ہےجہاں زندگی ہروقت اپنی پوری رعنائیوں کے ساتھ رواں دوان رہتی ہے، اس مقام پرخود کش دھماکے کے بعد سے شہر پر سوگ کا ماحول طاری ہے، دھماکے کے مقام کو خاردار تاریں اور قناتیں لگا کرچیئرنگ کراس کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا،سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کے حکام جائے وقوع پر پہنچے جہاں انہوں نے شواہد جمع کرنے کےعلاوہ سیف سٹی کیمروں کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی حاصل کی۔
ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن ریٹائرڈ احمد مبین اورایس ایس پی آپریشنز زاہد محمود گوندل سمیت7پولیس آفیشلز کی نمازِ جنازہ ایلیٹ پولیس ٹریننگ اسکول بیدیاں روڈ پر ادا کر دی گئی،پولیس کے چاق و چوبند دستےنےشہداء کو سلامی پیش کی،نمازِ جنازہ میں گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، کورکمانڈرلاہور صادق علی، وزیرِقانون پنجاب رانا ثناءاللہ اور آئی جی پولیس مشتاق سکھیراسمیت دیگرحکام نے شرکت کی۔
دھماکے کے95زخمی میو،گنگارام اور سروسز اسپتالوں میں لائےگئےتھے، جن میں سے8زخمی گھروں کو واپس بھجوا دیئے گئے، جبکہ 13زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔