پاکستان
02 جولائی ، 2012

ینگ ڈاکٹرز ہڑتال،مزید2مریض جاں بحق،کل تعداد7ہوگئی

ینگ ڈاکٹرز ہڑتال،مزید2مریض جاں بحق،کل تعداد7ہوگئی

لاہور… پنجاب کے مختلف شہروں میں ڈاکٹروں کی گرفتاریوں کے خلاف ینگ ڈاکٹروں نے احتجاجاً کام چھوڑا ہوا ہے جس کے باعث مزید دو مریض جاں بحق ہو گئے۔ آج ینگ ڈاکٹرز نے ایمرجنسی میں بھی کام چھوڑدیا جس کے باعث لاہور کے میو اسپتال میں گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والا نصیر ولی چل بسا۔ ادھر ادھر فیصل آباد کے الائیڈ اسپتال میں ایک خاتون طبی امداد نہ ملنے سے چل بسی۔ اس سے قبل رات بھر میں پانچ مریض طبی امداد نہ ملنے سے جان بحق ہو چکے ہیں جن میں ڈیڑھ سال کا فہد بھی شامل ہے۔ پولیس کے مطابق بچے کی ہلاکت پر 8ڈاکٹروں کے خلاف قتل کا مقدمہ بچے کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا۔لاہورکے مختلف سرکاری اسپتالوں میں سینئرڈاکٹرزبھی ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے مریضوں کو بے یارومددگار چھوڑگئے ہیں۔ انتظامی عہدیداروں کے علاوہ آرمی ڈاکٹرز اسپتالوں میں موجود ہیں۔ میواسپتال انتظامیہ کیمطابق روٹین میں اسپتال میں1400ڈاکٹرز ڈیوٹی دیتے ہیں،لیکن اس وقت 15کے قریب ڈاکٹرزموجودہیں،جن میں آرمی کے5۔ڈاکٹرزبھی شامل ہیں،اسپتال انتظامیہ نے تمام آپریشن ملتوی کر دیئے ہیں اورایمرجنسی کیلئے بھی سرجن ڈاکٹرزڈھونڈے جا رہے ہیں،،ایس پی سٹی لاہورنے کہاکہ پاک فوج سمیت ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹروں کو مکمل تحفظ دیا جا رہا ہے،پنجاب حکومت نے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی ہے کہ غیر حاضر ڈاکٹروں کی برطرفی کا عمل شروع کیا جائے۔ محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے لاہورکے ٹیچنگ اسپتپالوں میں پیڈ ہاوٴس جاب کے خواہش مند مردوخواتین ڈاکٹرزسے کہاہے کہ وہ فوری طور پر اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس سے رابطہ کریں اور اپنے ساتھ ایم بی بی ایس کی ڈگری،پی ایم ڈی سی کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ اور اپنی تصویر بھی لائیں، ادھرڈی سی او لاہور نور الامین مینگل نے جیو نیوز کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے غیر قانونی ہڑتال کرنے والے 33ڈاکٹروں کو 3ایم پی او کے تحت30دن کیلئے نظر بند کردیاہے۔ میو اسپتال میں بچے کی ہلاکت پر 2 ڈاکٹروں کے خلاف دفعہ302 کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا ہے جبکہ تمام زیرِحراست ڈاکٹروں کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :