04 جولائی ، 2012
سیالکوٹ … سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث نوجوان لڑکی نے دم توڑ دیا، کسی ڈاکٹر نے لڑکی کو چیک نہیں کیا۔ جیو نیوز کے نمائندے کے مطابق نوجوان لڑکی ارم کو تیز بخار ہونے پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال لایا گیا مگر ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث کسی نے لڑکی کا چیک اپ کیا اور نہ ہی اسے ایمرجنسی یا کسی وارڈ میں منتقل کیا گیا۔ لواحقین کے مطابق ارم کئی گھنٹے اسٹریچر پر تڑپتی رہی اور آخر کار وہیں دم توڑ گئی۔ لڑکی کے انتقال کے بعد اس کے لواحقین نے اسپتال میں احتجاج کیا تاہم انتظامیہ نے پولیس کو بلوالیا ، پولیس نے احتجاج کرنے والے لواحقین کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔ نمائندہ جیو نیوز کے مطابق ڈی ایچ کیو اسپتال کے ایم ایس نے واقعے سے متعلق موٴقف دینے سے انکار کردیا ہے۔ دوسری جانب لڑکی کی لاش اس کے اہل خانہ گھر لے گئے تاہم پولیس لواحقین کو پکڑنے کیلئے ان کے گھر بھی پہنچ گئی۔ لڑکی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ڈاکٹروں سے کوئی بات نہیں ہوئی اسپتال کے اسٹاف سے بات ہوئی تھی انہوں نے نہ ہی ارم کو ایمرجنسی میں منتقل کیا اور نہ کسی وارڈ میں ، اسپتال میں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا، انتقال کے بعد ڈاکٹر آیا۔