23 جون ، 2017
کراچی کے” نامعلوم افراد“ تین سال بعد واردات کرنے چمکتے ہیروں کے ملک جنوبی افریقا پہنچ گئے ہیں۔جاوید شیخ،فہد مصطفی اور محسن عباس کی فلم ”نامعلوم افراد2“ عید الاضحیٰ پر ریلیز ہوگی لیکن میٹھی عید پر ہلچل مچانے اور سب کو خبردار کرنے کیلئے فلم کا ٹریلر ریلیز کردیا گیا ہے۔
فلم کا 2منٹ سے کچھ سیکنڈز زیادہ کاٹریلر بہت تیز ہے اور اس ٹریلر کو حالیہ برسوں میں پاکستانی فلموں کا ”بیسٹ ٹریلر“ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔
فلم کے ٹریلر میں بہت تیزی سے بتادیا گیا کہ اس بار بالی وڈ کی ہیرا پھیری، سی کمپنی اور دہلی بیلی ہی نہیں بلکہ ہالی وڈ کی ”ڈکٹیٹر“ سمیت کافی فلموں کی جھلکیاں آپ کو ایک فلم میں گھوٹ کر دی جائیں گی۔
نامعلوم افراد اور پھر ایکٹر ان لاء کیلئے تو گھوٹا کافی مہینوں تک لگا تھا اس بار لگتا ہے یہ مکسچر جلدی جلدی بنایا گیا ہے کیونکہ بڑی عید کو دیکھنے والوں کی جیب کی قربانی جو کرنی ہے۔
اس بار فلم کا بجٹ کافی زیادہ لگ رہا ہے، اسٹار کاسٹ بڑھی، لوکیشنز بھی مہنگی اور ایکشن بھی زوردار ہے۔انٹرٹینمنٹ اور فن بھی ذرا ہٹ کر ہوگا۔ فلم کا ٹریلر ایک سیکنڈ کے لیے بھی بور نہیں کرتا، رانا کامران کی عکاسی لاجواب ہے، ٹریلر ایڈٹ بھی خوب کیا گیاہے۔
بیک گراؤنڈ میوزک پورے ٹریلر پر چار چاند لگادیتا ہے۔ فلم میں شیخ بقلاوہ کا کردار نیر اعجاز نے نبھایا ہے جن کا سونے کا ”کموڈ“ چوری ہوجاتا ہے، اس کموڈ میں ہی کروڑوں کے ہیرے بھی ہیں۔
شیخ کا اونٹ پر قافلہ اور بیڈروم کے مناظر ”ڈکٹیٹر“ کا ٹریلر یاد دلادیتے ہیں اور فلم میں”جانان“ سے مقبول ہونی والی ”ہانیہ عامر“ بھی موجود ہیں جن کا ایک منظر ٹریلر میں صاف بتاتا ہے کہ انھیں اس کردار کیلئے ”بڑی قیمت“ دینا پڑی ہے۔
ہانیہ جتنی ”جانان“ میں خوبصورت لگی اتنی شاید اِس فلم کے ٹریلر میں تو نہیں لگیں۔
ڈائریکٹر نبیل قریشی بالی وڈ اور ہالی وڈ کی فلموں سے متاثر ضرور ہوتے ہیں لیکن اسے اپنا رنگ دینے میں ماہر ہیں۔ انہوں نے’’نامعلوم افراد‘‘ کو کراچی کی ہڑتالوں سے منفرد کیا جب کہ ارشد وارثی کی جولی ایل ایل بی کی طرح ’’ایکٹر ان لاء‘‘ میں بھی منچلا وکیل تھا لیکن مسائل سارے پاکستانی دکھائے گئے۔
اس بار بھی ٹریلر میں ”جہاز والے انعامات“ کا مکالمہ بتاتا ہے کہ فلم میں پاکستانی تڑکہ بہت سارا اور مزے کا ہوگا۔ نامعلوم افراد 2 کے ٹریلر نے ایک بات واضح کردی کہ فلم پوری فیملی کے ساتھ بیٹھ کر دیکھنے کے قابل نہیں اور چھوٹے بچوں کے لیے بالکل بھی نہیں ہے۔
ٹریلر سوشل میڈیا پر تومکمل ریلیز ہوا ہے لیکن ٹی وی پر ریلیز کرنے کے لیے اسے سینسر کرنا ہوگا۔ فلم میں ”جوانی پھر نہیں آنی “ کی طرح ساحل کے چند مناظر ہیں جہاں حسینائیں مخصوص لباس میں نظر آتی ہیں۔
ٹریلر میں ”بیپ“ ہے جو شکر ہے فلم بنانے والوں نے خود لگادی کیونکہ اس سے بھی بڑی گالی جب انگلش میں استعمال کی گئی تو ہمارے سینسر بورڈ والوں نے”بالو ماہی“میں چھوٹے بچوں سمیت سب کو سنادی تھی۔
ٹریلر میں ”مہر النساء وی لب یو “ کی طرح ذو معنی مکالمے نہیں بلکہ سیدھے سیدھے سینہ ٹھوک کر ”مکالمے“استعمال کیے گئے ہیں۔ فلم بنانے میں سب کو آزادی ہونی چاہیے لیکن سینسر کو ٹی وی اور سینماؤں کے لیے فلم کو صحیح ریٹنگ اور وارننگ کے ساتھ ریلیز کی اجازت دینی چاہیے۔
آئٹم سانگ کی بات کریں تو نامعلوم افراد میں مہوش حیات کا ”بلی“ تھا لیکن اب فلم کے سیکوئل میں ”بالو ماہی“ کے آئٹم سانگ سے سینماؤں میں آگ لگانے کی کوشش کرنے والی ”صدف کنول“ نے کیا ہے۔
اگر یہ بات درست ہے تو یہ آئٹم سانگ بھی نبیل قریشی کا ”ماسٹر اسٹروک “ ہوگا۔
فلم میں ایک اور تڑکہ ٹی وی سپر اسٹار مرینہ خان کی سرپرائز انٹری ہے مگر ٹریلر میں ان کی جھلک کہیں نظر نہیں آئی لیکن ٹریلر کی ریلیز کی تقریب میں یہ بات سب کو بتانا اور مرینہ خان کو بلانا کسی کی سمجھ میں نہیں آیا۔
یہ مکمل سرپرائز اگر سب کو فلم کی ریلیز کے قریب اچانک ملتا تو زیادہ اچھا ہوتا کیونکہ مرینہ خان کی یہ پہلی فلم ہوگی۔