پاکستان
11 جولائی ، 2012

توہین عدالت ترمیمی بل 2012ء سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کی مخالفت

توہین عدالت ترمیمی بل 2012ء سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کی مخالفت

اسلام آباد … حکومت نے توہین عدالت ترمیمی بل 2012 ء سینیٹ میں پیش کردیا، بل کی منظوری کیلئے قواعد و ضوابط معطل کرنے کی تحریک پیش کئے جانے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید مخالفت کی گئی۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری کی زیر صدارت جاری ہے۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے توہین عدالت میں ترمیم کا بل 2012ء سینیٹ میں پیش کیا، جس کے بعد اس بل کی منظوری کیلئے قواعد و ضوابط معطل کرنے کی تحریک پیش کی گئی۔ قواعد و ضوابط معطل کرنے کی تحریک کی مسلم لیگ ن کی جانب سے شدید مخالفت کی گئی، اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ملک میں ایسی کیا ایمرجنسی ہے کہ قواعد معطل کرکے بل منظور کیا جائے، توہین عدالت بل پر تحریک واپس لے کر دو دن کا وقت دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ توہین عدالت کے ترمیمی بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں، یہ بل منظور بھی کرلیا گیا تو کوشش کریں گے کہ آئین کا حصہ نہ رہے، ایسے قوانین دہائیوں تک لاگو رہتے ہیں۔ ن لیگ کے سینیٹر کا کہنا ہے کہ توہین عدالت کا ترمیمی بل ہمارے منہ پر طمانچہ ہے، ایسے کام نہ کریں جس سے پارلیمنٹ کی توقیر کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی کہ حکومت کو ایسے احمقامنہ مشورے کون دیتا ہے۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر میر حاصل بزنجو نے اس موقع پر کہا کہ بل کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کرکے بحث کی جانے چاہئے جبکہ سینیٹر رفیق رجوانہ کا کہنا ہے کہ کل وزیراعظم کا معاملہ سپریم کورٹ میں ہے شاید اس لئے بل پیش کیا گیا۔ واضح رہے کہ توہین عدالت میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پہلے ہی منظور ہوچکا ہے۔

مزید خبریں :