14 جولائی ، 2012
لندن… مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نوا زشریف نے کہا ہے کہ بعض لوگ عدالتوں کوتوڑتے ہیں، ایسے ججوں کولایاجاتاہے جوان کی خواہشوں پرآئین میں ترامیم کریں،لندن میں پر یس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہپاکستان کیساایٹمی ملک ہے جہاں لوگوں کوبجلی،گیس نہیں ملتی۔ بعض لوگ پاکستان کی ترقی نہیں دیکھناچاہتے، پاکستان کی ترقی میں خلل ڈالنے والے پتانہیں کہاں سے پیداہوجاتے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم صلح کرنے آئے تھے لیکن ہماری حکومت توڑدی گئی اور عوامی حکومت توڑکر ،عوامی مینڈیٹ کوپاوٴں تلے رونداگیا، ہماری حکومت کیوں توڑی گئی،اس کاجواب چاہیے۔دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دورمیں دہشتگردی نام کی نہیں تھی،بلوچستان میں امن تھا، پاکستان میں پہلے دہشت گردی کا وجود تک نہیں تھا۔پاکستان کوتباہی کے دہانے پرلانے میں پیپلزپارٹی اور اس کے اتحادی بھی ذمے دارہیں،گیلانی صاحب نے مجھ سے پوچھاکہ این آراواگرلاتے ہیں توآپکاکیاردعمل ہوگا،گیلانی کوبتایاکہ این آراولایاگیاتوہم اٹھ کھڑے ہونگے،کے بعد22سال مل جاتے توپاکستان آج ایشین ٹائیگرہوتا،گزشتہ4سال میں بے پناہ قرضہ لیاگیا،عوام نے2008میں ہمیں ووٹ نہیں دیاجس کاملال نہیں،پیپلزپارٹی سے تھوڑے ووٹوں سے ہارے،قوم کے فیصلے پرملال نہیں،اے پی سی میں بینظیرکے فیصلوں کازرداری صاحب نے خیال کیوں نہیں رکھا،ججوں کوبحال نہ کرنے کی وجہ سے ہم نے لانگ مارچ کیا۔