23 اکتوبر ، 2017
ڈیبیو پر سینچری بنانے والے قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز امام الحق کا کہنا ہے کہ پہلی پرفارمنس کے بعد لڑکیوں کی لاتعداد کالز موصول ہوئیں جس سے تنگ آکر موبائل ہی بند کردیا ہے۔
امام الحق نے اپنے ڈیبیو میچ میں سینچری بنا کر کامیابیوں کی سیڑھی پر قدم رکھ دیا اور جیو نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ پاکستان کے لئے کھیلتے ہوئے پہلے ہی میچ میں سنچری بناسکوں گا۔
امام الحق نے کہا کہ جب قومی ٹیم میں سلیکشن کے لئے نام آیا تو اس وقت گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا اور بھائی نے یہ خوشخبری سنائی جس کے بعد بار بار اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا رہا۔
امام الحق نے کہا کہ سوچا بھی نہیں تھا کہ ڈیبیو پر سینچری بناسکوں گا، خوشی ہے کہ میری پرفارمنس پاکستان کے کام آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سینچری کے بعد سے تین چار سو لڑکیوں کی کالز اور سوشل میڈیا پر مختلف فینز کے میسیجز آتے رہے، تین دن پریشان رہنے کے بعد موبائل آف کر دیا ہے۔
امام الحق نے کہا کہ پاکستان ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور تمام ہی کھلاڑیوں سے اچھے مراسم ہیں لیکن آئیڈیل شعیب ملک ہیں جن کے ساتھ کھیل کر مطمئن رہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یونس خان سے ہارڈ ورکنگ اور مینٹل ٹفنیس سیکھی جو بہت کام آرہی ہے۔
ایک سوال پر امام الحق کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں سلیکشن پرفارمنس کی بنیاد پر ہوئی اور انڈر 19 اور ٹرافی کے میچز میں پرفارمنس دے کر قومی ٹیم میں آیا ہوں وہ اس حوالے سے مطمئن ہوں تاہم بعض افراد کی جانب سے تنقید کی کوئی پرواہ نہیں۔
امام الحق نے کہا کہ چچا انضمام الحق اور ان کا کوئی جوڑ نہیں، انہیں اپنی الگ پہچان بنانی ہے۔
امام الحق نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بچپن سے ایک خواب ہے کہ وہ پاکستان کو ورلڈ کپ جتوائیں اور کسی بھی فارمیٹ میں پاکستان کو ورلڈ کپ کا فاتح بنوانا چاہتے ہیں۔