27 اکتوبر ، 2017
ملتان: پنجاب فارنزک سائنس اتھارٹی نے بتایا ہےکہ قندیل بلوچ قتل کیس کے نامزد ملزم مفتی عبدالقوی نے پولی گرافی ٹیسٹ میں تعاون نہیں کیا۔
مفتی عبدالقوی کو ٹیسٹ کے لیے بدھ کے روز ملتان سے لاہور لایا گیا جہاں ان کا پانچ گھنٹے سے زائد پولی گرافی ٹیسٹ کیا گیا جس میں ان سے قندیل بلوچ قتل کیس اور مقتولہ کے بھائی سے تعلقات سمیت مختلف سوالات کیے گئے۔
جیونیوز کے مطابق پنجاب فارنزک سائنس اتھارٹی نے مفتی عبدالقوی کے پولی گرافی کی رپورٹ ملتان پولیس کو ارسال کردی ہے جس کے مطابق حکام پولی گرافی ٹیسٹ میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کرسکے۔
انتہائی مختصر رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ مفتی عبدالقوی کی جانب سے پولی گرافی ٹیسٹ میں تعاون سے انکار کیا گیا اور وہ اس دوران غیر سنجیدہ تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ جب مفتی قوی کو پولی گرافی کے لیے لایا گیا تو وہ بار بار کہتے رہے کہ ان کی انجیو گرافی ہوئی ہے اس لیے انہیں مشین پر نہ بٹھایا جائے لیکن جب مفتی قوی کو مشین پر بٹھایا گیا تو انہوں نے کوئی تعاون نہیں کیا۔
دوسری جانب پولیس نے آج مفتی عبدالقوی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ پرویز خان کی عدالت میں پیش کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں قندیل بلوچ کو مبینہ طور پر ان کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر قتل کیا تھا جب کہ مقدمے میں مقتولہ کا کزن حق نواز بھی شامل تھا اور یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔
مفتی عبدالقوی، قندیل بلوچ کے ہمراہ اس وقت منظرعام پر آئے جب گزشتہ سال رمضان المبارک کے دوران ماڈل نے چند سیلفیز اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔