16 نومبر ، 2017
ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی آنے والی فلم ’پدماوتی‘ ان دنوں بھارت میں مختلف تنازعات کا شکار ہے اور فلم کی ریلیز میں کئی طرح کی مشکلات درپیش ہیں۔
فلم پر شری راجپوت کرنی سینا، بھارتی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اب بجرنگ دل نے بھی تاریخی حقائق کو مسخ کرکے پیش کرنے کا الزام لگا دیا ہے۔
ان کا یہی مطالبہ ہے کہ فلم ریلیز سے قبل انہیں دکھائی جائے بصورت دیگر وہ فلم کی نمائش نہیں ہونے دیں گے چاہے اس کے لیے کوئی بھی طریقہ کیوں نہ اپنانا پڑے۔
فلم پر اٹھنے والے تنازعات کے باعث بھارت کی کئی ریاستوں میں پر تشدد مظاہرے بھی ہوئے اور کئی مقامات پر توڑ پھوڑ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔
اس ساری صورتحال میں اصل سوال یہ ہے کہ فلم سے متعلق اعتراضات کیا ہیں؟
دراصل فلم کی کہانی راجپوتوں کی سب سے خوبصورت رانی ’پدمنی‘ کے گرد گھومتی ہے جو ریاست چتوڑھ گڑھ کے راجہ مہاراول رتن سنگھ کی اہلیہ تھیں۔
راجپوتوں کی تاریخ میں ’رانی پدمنی‘ کو ایک اہم مقام حاصل ہے کیوں کہ ان کا خیال ہے کہ اس وقت کا دلی کا بادشاہ علاؤالدین خلجی رانی پدمنی کے حسن پر فِدا ہوگیا تھا اور اسے حاصل کرنے کے لیے کئی برس تک ریاست چتوڑھ گڑھ کے قلعے کا محاصرہ کرتا رہا تاہم اس کے باوجود وہ رانی کو پانے میں کامیاب نہ ہوسکا۔
راجپوتوں کے مطابق رانی پدمنی خود کو بادشاہ کو سونپنے سے انکار کردیتی ہے اور قلعے میں ہونے والی آخری لڑائی میں کئی خواتین کے ساتھ خود سوزی کرلیتی ہے اور بلاآخر بادشاہ اسے پانے میں ناکام ہوجاتا ہے۔
کرنی سینا کا فلم سے متعلق اعتراض بھی یہی ہے کہ فلم میں سنجے لیلا بھنسالی نے ’رانی پدمنی‘ اور بادشاہ ’علاؤالدین خلجی‘ کا معاشقہ دکھایا ہے حالانکہ حقیقت میں ایسا بالکل نہیں ہے۔
مؤرخین کی بڑی تعداد جس میں مسلمان اور ہندو تاریخ دان بھی شامل ہیں، راجپوتوں کے اس قصے کو فرضی قرار دیتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ’رانی پدمنی‘ کا تاریخ میں کوئی تذکرہ ہی نہیں ملتا اور یہ صرف سلطان علاؤ الدین خلجی کو بدنام کرنے کے لیے گھڑا گیا ایک قصہ ہے۔
دوسری جانب فلم کا ٹریلر دیکھ کر کہانی سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے اور فی الحال یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس پر اٹھائے جانے والے اعتراضات درست ہیں۔
فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی کا بھی یہی کہنا ہے کہ بہتر ہوگا کہ فلم دیکھ کر ہی کوئی رائے قائم کی جائے۔
اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ بھی فلم کی نمائش روکنے کی مخالفت کرچکی ہے اور اس حوالے سے ساری ذمہ داری سنسر بورڈ پر ڈال دی ہے لیکن اب دیکھنا ہے کہ اس معاملے پر لبرل سنسر بورڈ انتہا پسندوں کا دباؤ برداشت کرتا ہے یا پھر فلم میں کاٹ پیٹ کرتا ہے۔
خیال رہے کہ فلم پدماوتی کے مرکزی کرداروں میں دپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ اور شاہد کپور شامل ہیں اور فلم یکم دسمبر کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔