28 نومبر ، 2017
اسلام آباد: ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہےکہ سابق وزیر قانون زاہد حامد کی وزارت سے سبکدوشی کے بعد اعلیٰ سطح پر انہیں کسی اہم ملک میں سفیر بنائے جانے کاامکان ہے۔
انتخابی ایکٹ بل میں ختم نبوت کے حلفے نامے میں تبدیلی کے بعد اسلام آباد میں مذہبی جماعت نے دھرنا دیا جو 21 روز جاری رہا اور دھرنے کے شرکا نے وزیر قانون زاہد حامد کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جس پر زاہد حامد نے استعفیٰ دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ زاہد حامد نے تشدد آمیز مظاہروں سے پہلے ہی وزیراعظم کو پیش کش کی تھی کہ وہ وزارت سے الگ ہوجاتے ہیں مگر کابینہ میں شامل بعض وزیروں نے ان کے مستعفی ہونےکی مخالفت کی اور مؤقف اختیار کیا کہ اس طرح ایک سلسلہ چل پڑے گا اور کوئی بھی گروپ سڑکوں کو بلاک کرکے مطالبہ کرے گا کہ فلاں وزیر استعفیٰ دے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ زاہد حامد کی وزارت سے سبکدوشی کے بعد انہیں اعلیٰ سطح پر انہیں کسی اہم ملک میں سفیر بنائے جانے کاامکان ہے۔
واضح رہےکہ حلف نامے میں تبدیلی کے حوالے سے راجہ ظفر الحق نے اپنی رپورٹ نوازشریف کو پیش کردی ہے جس میں دو وزرا کا مبہم انداز میں ذکر کیا گیا ہے تاہم کسی کو واضح ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔
نوٹ: یہ خبر 28 نومبر کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی