08 دسمبر ، 2017
اسلام آباد: متحدہ عرب امارت حکام نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کےمرکزی ملزم حماد صدیقی کو پاکستان کے حوالے کردیا۔
سانحہ بلدیہ فیکٹری کے مرکزی ملزم اور ایم کیو ایم کی تنظیمی کمیٹی کے سابق انچارج حماد صدیقی کی گرفتاری کے لیے عدالت نے انٹرپول سے رابطے کا حکم دیا تھا جس پر ملزم کو رواں برس اکتوبر میں دبئی سے گرفتار کیا گیا، ملزم کی پاکستان حوالگی کے لیے ضروری کارروائی کی جارہی تھی۔
جیونیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حکام نے حماد صدیقی کو پاکستان کے حوالے کردیا ہے، ملزم کو خفیہ ادارے کے سپرد کیا گیا اور اسے پاکستان لایا جاچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق حماد صدیقی کی حوالگی باہمی انٹیلی جنس تعاون کا نتیجہ ہے اور اس میں نارمل چینلز کو استعمال نہیں کیا گیا بلکہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی حوالگی کی طرز پر ہی یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ حماد صدیقی کو مناسب وقت پر سامنے لایا جائے گا اور عدالت میں بھی پیش کیا جائے گا۔
واضح رہےکہ بلدیہ کی ٹیکسٹائل فیکڑی میں ستمبر 2012 میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 250 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
بلدیہ فیکٹری کیس میں ڈرامائی موڑ فروری 2015 میں اس وقت آیا جب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ میں رینجرز کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ فیکٹری میں آگ لگانے میں ایم کیو ایم ملوث ہے۔
دسمبر 2016 میں بلدیہ فیکٹری کیس میں ملوث ایک اور ملزم رحمان عرف بھولا کو انٹرپول کی مدد سے بنکاک سے گرفتار کرکے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔
عبدالرحمان بھولا نے اپنے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ اس نے حماد صدیقی کے کہنے پر ہی بلدیہ فیکٹری میں آگ لگائی تھی۔