بچوں پر تشدد مستقبل میں ان کی ازدواجی زندگی پر اثرات مرتب کرتا ہے: تحقیق

والدین کا اولاد پر بے جا سختی اور تشدد کرنا ان کی ازدواجی زندگی کو متاثر کر سکتا ہے—۔فائل فوٹو 

سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ والدین کا اولاد پر بے جا سختی اور تشدد کرنا مستقبل میں ان کی ازدواجی زندگی کو متاثر کرسکتا ہے۔

والدین کے لیے تو اولاد ہاتھ کا چھالا ہوتی ہے، جن کے لیے وہ اپنی پوری زندگی قربان کردیتے ہیں لیکن کچھ والدین غصے کے تیز ہوتے ہیں اور اولاد کے ساتھ جارحانہ انداز میں پیش آتے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جب بچے والدین کی بے جا مار پیٹ برداشت کرتے ہیں تو ان کے جذبات متاثر ہوتے ہیں اور وہ مستقبل میں اپنے لائف پارٹنر سے اچھے طریقے سے پیش نہیں آتے اور نا ہی ان پر بھروسہ کرتے ہیں۔

یونیورسٹی آف ٹیکساس کی میڈیکل برانچ نے 19 سے 20 سال کی عمر کے 800  نوجوانوں پر تحقیق کی، یہ وہ نوجوان تھے جن کے ساتھ ماضی میں ان کے والدین نے سختی اور بے جا مار پیٹ کی جس کی وجہ سے اب وہ ہر وقت غصے میں اور جھنجھلائے ہوئے نظر آتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ اگر میاں بیوی کا رشتہ مضبوط نہیں ہوتا تو وہ اپنی اولاد کی پرورش بھی ٹھیک سے نہیں کر پاتے اور زرا زرا سی بات پر بچوں پر غصہ کرتے ہیں جس کا اثر معصوم ذہنوں پر پڑتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ وہ بڑے ہو کر اپنے لائف پارٹنر پر بھروسہ نہیں کر پاتے، ان کی فیصلہ سازی کی صلاحیت بھی اچھی نہیں ہوتی اور ساتھ ہی غصہ ان کی شخصیت کا خاصا بن جاتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ بچوں کو سزا کے طور پر بیلٹ یا کسی اوزار سے مارنا قانونی اصول و ضوابط کے خلاف ہے، واضح رہے کہ فرانس، اسکاٹ لینڈ اور سوئیڈن سمیت کئی ممالک میں بچوں پر تشدد کرنے پر سخت کارروائی کی جاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی دماغی صلاحیت بچپن میں کافی تیز ہوتی ہے اور انہیں اُس وقت پیار اور نرم مزاجی کی ضرورت ہوتی ہے، لہذا والدین کو چاہیے کہ وہ اولاد کو دوستانہ ماحول فراہم کریں اور اپنے ذاتی معاملات کا اثر اولاد پر نہ ہونے دیں۔    

مزید خبریں :