سانحہ اے پی ایس: خیبرپختونخوا میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں

سانحہ آرمی پبلک اسکول کو آج تین سال بیت چکے ہیں اور اس دوران 1584 دہشت گرد گرفتارکئے گئے جبکہ 167 ایسے خطرناک دہشت گرد بھی گرفتار یا مارے جا چکے ہیں جن کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی تھی۔

16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد قومی سیاسی وعسکری قیادت نے مستقبل میں ایسے واقعات سے نمٹنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان بنایا۔ یہ پلان بنانے کے بعد سے اب تک 10 لاکھ مکانات کی تلاشی لی گئی جب کہ بغیر دستاویزات کے کرائے پر رہنے والے 36 ہزار افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے۔

ساڑھے 4 ہزار ہوٹلز مالکان کے خلاف بغیر تصدیق کے مہمان ٹھہرانے پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جب کہ 10 ہزار سے زیادہ اسکولز مالکان کے خلاف بھی کارروائیاں کی گئی ہیں۔

بس ٹرمینلز میں سیکیورٹی کے فول پروف انتطامات نہ کرنے پر 914 اور سینما ہالز کے خلاف 18 مقدمات درج کئے گئے۔ عوامی مقامات پر سیکورٹی کے انتظامات نہ کرنے پر 7 ہزار سے زیادہ افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

ملک میں غیر قانونی طور پر رہائش پزیر 35 ہزار سے زیادہ افغانیوں کو گرفتار کرکے بے دخل کیا گیا ہے۔ فرقہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبے میں 5221 افراد کی نگرانی کی جارہی ہے۔

خیبرپختونخوا میں تقریباً 39 ہزار سرچ آپریشنز کرکے تقریبا 6 لاکھ سے زیادہ مشکوک اور مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

مزید خبریں :