پاکستان

تھر میں غیر قانونی شکار، قطری خاندان کے خلاف مقدمہ درج

قطری خاندان کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت کیس درج کیا گیا—۔فائل فوٹو

سندھ کے محکمہ وائلڈ لائف نے ضلع تھر میں متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے لیے مخصوص جگہ پر غیرقانونی شکار کرنے پر قطری شاہی خاندان کے خلاف کیس درج کرلیا۔

دی نیوز اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق محکمہ وائلڈ لائف کے افسر اشفاق میمن نے بتایا کہ قطری گروہ کو ممنوعہ علاقے میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث دیکھا گیا اور اس کے بعد انہیں مقامی پولیس کی مدد سے نکال بھی دیا گیا۔

اشفاق میمن نے مزید بتایا کہ مذکورہ پارٹی کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت فرسٹ آفینس رپورٹ (ایف او آر) درج کی گئی اور اس معاملے کی انکوائری جاری ہے۔

دستاویزات کے مطابق قطری شہزادے شیخ فہد عبداللہ عبدالرحمان الثانی کی سربراہی میں ایک گروپ سندھ کے صحرائی علاقے تھر پہنچا اور وہاں کیمپ لگا کر دو روز تک شکار بھی کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ قطریوں کو نا صرف تھر کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی فراہم کی گئی بلکہ رینجرز کی سیکیورٹی بھی ملی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ متحدہ عرب امارات کو جب قطری گروہ کی سرگرمیوں کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئیں تو پاکستان سے احتجاج کیا گیا اور پھر دو روز کے شکار کے بعد انہیں علاقے سے نکال بھی دیا گیا۔

تاہم اس سے قبل کسی محکمے نے قطری گروہ کی کوئی دستاویزات بھی چیک نہیں کیں۔

ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ قطریوں کو ابتدا میں سفارتی قواعد کو دیکھتے ہوئے 2 روز کے لیے مشروط اجازت دی گئی لیکن پھر متعلقہ ادارے کا اجازت نامہ نہ ہونے پر انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ علاقہ اماراتی شاہی خاندان کو 70 کے اوائل سے دیا جارہا ہے۔


مزید خبریں :