سانحہ بلدیہ فیکٹری: مبینہ مرکزی ملزم رحمان بھولا کی درخواستِ ضمانت مسترد

کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے مبینہ مرکزی ملزم رحمان بھولا کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے کیس کے مبینہ مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ رحمان بھولا کے خلاف آگ لگانے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

عدالت نے کیس کے ایک اور ملزم علی حسن قادری کی بھی ضمانت کی درخواست خارج کردی جب کہ کیس کے حوالے سے انکشافات کرنے والے ملزم رضوان کی جے آئی ٹی پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے اس وقت کے صوبائی وزیر ایم کیوایم پاکستان کے رہنما رؤف صدیقی کو کیس میں ملزم بنانے کی درخواست پر فیصلہ 6 جنوری تک ملتوی کردیا۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 21 جنوری تک ملتوی کردی۔

واضح رہےکہ رحمان بھولا کو 3 دسمبر 2016 کو تھائی لینڈ میں انٹرپول نے گرفتار کیا جس کے بعد اسے پاکستان لایا گیا۔

جب کہ کیس کے ایک اور ملزم حماد صدیقی کو 27 اکتوبر 2017 کو دبئی سے گرفتار کیا گیا اور 8 دسمبر کو پاکستان کے حوالے کیا گیا۔

سانحہ بلدیہ فیکٹری

واضح رہےکہ بلدیہ کی ٹیکسٹائل فیکڑی میں ستمبر 2012 میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 250 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

بلدیہ فیکٹری کیس میں ڈرامائی موڑ فروری 2015 میں اس وقت آیا جب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ میں رینجرز کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ فیکٹری میں آگ لگانے میں ایم کیو ایم ملوث ہے۔


مزید خبریں :