10 جنوری ، 2018
چکوال: پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 20 چکوال کا انتخابی معرکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جیت لیا۔
ریٹرننگ آفیسر نے ضمنی انتخاب کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چوہدری حیدر سلطان 75 ہزار 934 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جب کہ تحریک انصاف کے طارق افضل 46 ہزار 25 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
ریٹرننگ آفیسر کے نوٹی فکیشن کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے چوہدری ناصر عباس نے 16 ہزار 576 ووٹ حاصل کیے۔
دوسری جانب ریٹرننگ افسر کے مرتب کردہ نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔
حلقے میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 2 لاکھ 79 ہزار 530 ہے جن میں ایک لاکھ 44 ہزار 191 مرد اور ایک لاکھ 35 ہزار 339 خواتین شامل ہیں۔
ضمنی انتخاب کے لئے مجموعی طور پر 227 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے جن میں مردوں اور خواتین کے لئے 61،61 اور 105 مشترک پولنگ اسٹیشنز شامل تھے۔
2013 کے عام انتخابات میں (ن) لیگ کے امیدوار چوہدری لیاقت علی خان نے 62 ہزار 88 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ٹی آئی کے چوہدری علی ناصر خان بھٹی 32 ہزار 827 ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے اور آزاد امیدوار چوہدری اعجاز حسین فرحت نے 35 ہزار 570 ووٹ لیے تھے۔
2013 میں مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے امیدواروں کے حاصل کردہ ووٹوں کا فرق 29 ہزار 261 تھا۔
ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہا، اس نشست پر مسلم لیگ (ن) کے چوہدری حیدر سلطان اور تحریک انصاف کے طارق افضل کالس کے درمیان سخت مقابلے کی توقع تھی۔
دیگر امیدواروں میں تحریک لبیک کے ناصر عباس، عوامی نیشنل پارٹی کے چوہدری عمران قیصر عباس اور آزاد امیدوار ڈاکٹر طفیل بھی میدان میں تھے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی چوہدری لیاقت علی خان کے انتقال کے بعد پی پی 20 چکوال کی نشست خالی ہوئی تھی۔
پولنگ عملے کی گاڑی کو حادثہ
علاوہ ازیں الیکشن ڈیوٹی سے واپس جانے والے پولنگ عملےکی گاڑی کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں پولنگ عملے کی 5 خواتین سمیت 9 افراد زخمی ہوئے۔
زخمیوں میں پریزائیڈنگ افسر، رینجرز اور پولیس اہلکار شامل ہیں جنہیں زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال چکوال منتقل کیا گیا۔
پی پی 20 چکوال
2013 کے عام انتخابات میں اس نشست پر مسلم لیگ (ن) کے چوہدری لیاقت علی خان نے 62 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کرتے ہوئے آزاد امیدوار چوہدری اعجاز حسین فرحت کو 26 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔
30 اکتوبر 2017 کو ان کے انتقال کے بعد خالی ہونے والی نشست پر مسلم لیگ (ن) نے ان کے 32 سالہ صاحبزادے حیدر سلطان کو پارٹی ٹکٹ دیا۔
چوہدری لیاقت علی خان مرحوم اس نشست پر 1985 کے بعد 7 مرتبہ کامیاب ہوئے، گریجوشن کی شرط کے باعث وہ 2002 اور 2008 کے انتخابات میں حصہ نہ لے سکے تاہم ان کی جگہ ان کی اہلیہ نے اس نشست پر انتخاب لڑا۔
2002 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ق) کے چوہدری اعجاز حسین فرحت کو اس نشست پر کامیابی ملی اور چوہدری لیاقت علی خان کی اہلیہ عفت لیاقت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا لیکن 2008 کے انتخابات میں انہوں نے اس نشست پر 50 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔