12 جنوری ، 2018
ڈینڈن: پاکستان کرکٹ ٹیم مینجمنٹ اور سینئر کھلاڑیوں نے سرفراز احمد کی کپتانی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ٹیم میں ’بغاوت‘ کی افواہوں کو مسترد کردیا۔
ڈینڈن میں جمعرات کو پریکٹس سیشن کے بعد گراؤنڈ میں ہونے والی ٹیم میٹنگ میں سنیئر کرکٹرز اور ٹیم انتظامیہ نے کپتان سرفراز احمد کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور ان قیاس آرائیوں کو ختم کیا جن میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ نیوزی لینڈ کے ہاتھوں دو ون ڈے میچوں میں شکست کے بعد سرفراز احمد کی قیادت شدید خطرات سے دوچار ہے اور گراونڈ میں سرفراز احمد کے رویے کی وجہ سے کھلاڑیوں کا ایک گروپ ان کے خلاف بغاوت کرسکتا ہے۔
پی سی بی ترجمان نے بغاوت اور کپتان کو تبدیل کرنے کی خبروں کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ ابتدائی دومیچوں بیٹنگ میں ناکام رہنے کے بعد سرفراز احمد کو تنقید کا سامنا ہے اور ماہرین انہیں مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ بیٹنگ آرڈر میں اوپر آئیں۔ پہلے میچ میں پاکستانی کپتان نے 8 اور دوسرے میچ میں 3 رنز بنائے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام کھلاڑی اور ٹیم انتظامیہ سر جوڑ کر بیٹھ گئی اور سب کو یہی پیغام دیا گیا کہ ہمت ہارنے کی ضرورت نہیں ہے، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے،۔
تمام کھلاڑیوں نے کپتان اور کوچ کی باتیں غور سے سنیں اور اس تاثر کو مسترد کردیا کہ نیوزی لینڈ کو اس کے گراؤنڈ پر شکست نہیں دی جاسکتی۔
ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ سنیئر کھلاڑی شعیب ملک، محمد حفیظ، محمد عامر اور اظہر علی کے سرفراز احمد کے ساتھ دوستانہ مراسم ہیں۔
ٹیم میٹنگ میں کوچ مکی آرتھر اور سرفراز احمد نے کھلاڑیوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے آپ پر یقین رکھیں، ایک اچھی فتح ٹیم کو دوبارہ فتوحات کی جانب گامزن کرسکتی ہے۔
پاکستانی ٹیم انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم میں گروپنگ کی خبریں سازش کا حصہ ہیں جس کا مقصد ٹیم کو بدنام کرنا ہے۔
ان کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم نے آئی سی سی چیمپنز ٹرافی سمیت 9 ون ڈے انٹر نیشنل میچ جیتے، ٹیم جب تک کامیابی حاصل کرتی رہی سب خاموش رہے، نیوزی لینڈ میں دو میچ ہارنے سے ٹیم میں اختلافات کو ہوا دینے کی ناکام کوشش کی گئی ہے، پاکستانی ٹیم سرفراز احمد کی کپتانی میں متحد ہے اور بغاوت اور ناتشار کی خبریں ٹیم کو بدنام کرنے کی مہم کا حصہ ہیں۔
سوشل میڈیا اور میڈیا میں گردش ہونے والی افواہوں کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائر یکٹر میڈیا امجد حسین بھٹی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ سرفراز احمد کو تبدیل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد کو پاکستان کرکٹ بورڈ انتظامیہ کا اعتماد حاصل ہے اور وہ تینوں فارمیٹ میں پاکستان کے کپتان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سیریز سے قبل ہر کوئی سرفراز احمد کی قائدانہ صلاحیتوں اور ٹیم کی فائٹنگ اسپرٹ کی تعریف کررہا تھا اور ماہرین کھلاڑیوں کے جذبے کو قابل رشک قرار دے رہے تھے۔
امجد حسین نے کہا کہ پاکستانی ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں متحد ہے، نیوزی لینڈ میں ٹیم کو شکست ضرور ہوئی ہے لیکن ابھی جیت کا جذبہ ختم نہیں ہوا ہے، پاکستان ٹیم میں عزم اور صلاحیت برقرار ہے، اس میں کمی نہیں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا شمار دنیا کی صف اول کی ٹیموں میں ہوتا ہے، یہی ٹیم بہتر نتائج دے گی۔
ڈینڈن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیٹنگ کوچ اور نیوزی لینڈ کے سابق بیٹسمین گرانٹ فلاور نے کہا کہ پاکستانی ٹیم متحد ہے اور اسی ٹیم نے آئی سی سی چیمپنز ٹرافی میں پہلا میچ ہارنے کے بعد تمام میچز اور ٹورنامنٹ جیتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوت فاسٹ بولنگ ہے اس سیریز میں بولنگ میں مشکلات پیش آرہی ہیں اور بیٹنگ میں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے لیکن پاکستانی ٹیم کو اوپر آنے کے لئے جیت کی ضرورت ہے۔