Time 24 جنوری ، 2018
پاکستان

نقیب اللہ کیس: آئی جی سندھ نے راؤ انوار کی گرفتاری کا حکم دیدیا


کراچی: آئی جی سندھ نے معطل ایس ایس پی راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کا حکم دے دیا۔

13 جنوری کو جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے جس میں معطل ایس ایس پی راؤ انوار اور مقابلہ کرنے والی پولیس پارٹی کو نامزد کیا گیا ہے۔

جیونیوز کےمطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

پولیس حکام کےمطابق راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کی اجازت کے بعد راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے کراچی پولیس کی ٹیم اسلام آباد بھی جائے گی۔

پولیس حکام کا کہنا ہےکہ ممکنہ طور پر راؤ انوار اسلام آباد سے فرار کی کوشش کے بعد کراچی نہیں آئے، راؤ انوار کی اسلام آباد میں لوکیشن لے رہے ہیں، گرفتاری کے لیے اسلام آباد پولیس کی مدد لی جائے گی جب کہ کراچی میں بھی چھاپے مارے جائیں گے۔ 

ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ کی گفتگو

نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی تین رکنی کمیٹی کے رکن ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ کے مطابق پولیس نے راؤ انوار اور دیگر کی گرفتاری کے لیے قانونی تقاضے پورے کرلیے ہیں۔

سلطان خواجہ نے بتایا کہ نقیب اللہ کیس میں نامزد راؤ انوار اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، گزشتہ رات پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جہاں ان افراد کے موجود ہونے کی اطلاعات تھیں۔

ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق راؤ انوار اور دیگر کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے تاہم اس کیس میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

نقیب اللہ کا قتل

واضح رہے کہ 13 جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن میں مشکوک مقابلے کے دوران راؤ انوار نے نقیب اللہ کو کالعدم تنظیم کا دہشت گرد قرار دے کر اس کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کی اطلاع دی تھی۔

واقعے پر شدید احتجاج کے بعد سندھ حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنائی جس نے مقابلے کو جعلی قرار دیا جب کہ چیف جسٹس پاکستان نے بھی جعلی مقابلے کا از خود نوٹس لے رکھا ہے۔

مزید خبریں :