27 جنوری ، 2018
ڈیجیٹل کرنسی کی تاریخ میں سب سے بڑی ہیکنگ میں 55 ارب روپے سے زائد مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری کر لی گئی۔
گزشتہ چند برسوں میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی نے بہت تیزی سے مقبولیت حاصل کی ہے اور بینکوں کے نظام سے آزاد اس آن لائن کرنسی میں بٹ کوائن کرنسی نے اپنا نام بنایا ہے جس کی قدر میں بھی بہت اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے علاوہ بھی بہت سی ڈیجیٹل کرنسیز اپنا نام بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
کرپٹو کرنسیز کے ذریعے جہاں لوگوں نے بہت تیزی سے پیسہ کمایا ہے وہیں حال ہی میں بٹ کوائن کرنسی کی قدر میں 50 فیصد سے زائد گراوٹ سے لوگ کنگال بھی ہوئے۔
حال ہی میں جاپان میں پیش آنے والے آن لائن کرنسی کی ہیکنگ کے واقعے کو کرپٹو کرنسیز کی تاریخ کی سب سے بڑی چوری کہا جا رہا ہے۔
جاپان کی ایکسچینج میں 50 کروڑ ڈالر مالیت کی’نم کوائن‘ کرنسی ایک دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی جو ہیکرز کے ہاتھ لگ گئی۔
نم کرنسی کی لین دین کرنے والی ایجنسی کوائن چیک کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہیک کی گئی کرنسی انٹرنیٹ اسٹوریج کے ایک طریقے ’ہاٹ والٹ‘ میں موجود ہیں۔
کوائن چیک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد سوائے بٹ کوائن کے ہر قسم کی کرپٹو کرنسی سے رقم نکلوانے پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ نم کوائن کی تجارت روک دی گئی ہے۔