Time 31 جنوری ، 2018
پاکستان

اسٹنٹ ازخود کیس: سپریم کورٹ کا سائنسدان ثمر مبارک کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم

— فوٹو:فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسٹنٹ کی تیاری کیلئے سائنسدان ثمر مبارک مند کو ساڑھے تین کروڑ روپے دینے پر نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے دل کے عارضے کے مریضوں کے لیے ملکی سطح پر اسٹنٹ کی تیاری کے لیے ساڑھے تین کروڑ یعنی 35 ملین روپے کی رقم دئیے جانے کے باوجود اسٹنٹ نا بنائے جانے کا نوٹس لیا ہے۔

جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ دل کے عارضے میں مبتلا افراد کے غیر معیاری اسٹنٹ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کر رہا تھا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے سامنے رپورٹس آئی ہیں کہ 2004 میں مقامی سطح پر اسٹنٹ کی تیاری کے لیے ساڑھے تین کروڑ روپے کی خطیر رقم ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو ادا کی گئی تھی تاہم رقم کی ادائیگی کے باوجود مقامی سطح پر اسٹنٹ نہیں بنے تو یہ رقم کہاں خرچ کی گئی ۔

عدالت نے ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو 3 فروری طلب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو بھی جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے غیر معیاری اسٹنٹس سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی تھی۔ 

اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پاکستان میں بنائے گئے اسٹنٹ کی پاکستانی مارکیٹوں میں تین ماہ کے اندر دستیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تکلیف ہو اور پاکستانی اسٹنٹ ڈالا جائے تو خوشی ہوگی۔ 

مزید خبریں :