پاکستان
Time 19 فروری ، 2018

نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر


سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر ہوگئی۔

اسلام آبادہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست پرابتدائی سماعت منگل 20 فروری کو جسٹس عامر فاروق کریں گے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف درخواست ایڈووکیٹ مخدوم نیاز انقلابی کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں سیکریٹری اطلاعات اور چیئرمین پیمرا کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار سے عدالت سے اسدعا کی ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی لگائی جائے۔

درخواست گزار نے یہ مؤقف بھی اپنایا ہے کہ نواز شریف نے ججز کی کردار کشی کو اپنا وتیرہ بنایا ہوا ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں نااہل کیے جانے کے بعد سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور حکمراں جماعت کے دیگر رہنما بشمول مریم نواز بارہا یہ بیانیہ اپنائے ہوئے ہیں کہ عدلیہ نے انہیں نااہل قرار دے کر عوام کے ووٹوں کی تذلیل کی۔

این اے 154 لودھران کے ضمنی انتخاب میں ن لیگ کی کامیابی اور پی ٹی آئی کے امیدوار علی ترین کی شکست کے بعد بھی نواز شریف کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ لودھران کے عوام نے نااہلی کا عدالتی فیصلہ مسترد کردیا۔

الیکشن میں کامیابی کے بعد لودھراں میں منعقدہ جلسے سے خطاب میں بھی نواز شریف نے کہا کہ ’’مجھ پر ایک روپے کی رشوت کا الزام نہیں ہے لیکن کچھ نہ ملا تو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کردیا، ایسا فیصلہ دنیا میں کہیں نہیں سنا‘‘۔

نواز شریف نااہلی کے فیصلے کے بعد سے ہر جلسے جلوسوں اور دیگر فورمز پر یہی بیانیہ اپناتے ہیں کہ انہیں بلاجواز نکالا گیا جبکہ ریلیوں میں مریم نواز بارہا عوام سے یہ نعرہ لگواتی ہیں کہ عوامی عدالت ناہلی کے فیصلے کو نہیں مانتی۔

اس حوالے سے نواز شریف کے سیاسی حریف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ عوام سے ووٹ لے کر آنے کا مقصد یہ نہیں ہوتا کہ وہ شخص قانون سے بالاتر ہوگیا ہے۔

مزید خبریں :