20 فروری ، 2018
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں کے ہاتھوں نوجوان انتظار احمد کے قتل کیس میں مقتول کی دوست مدیحہ کیانی نئی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئیں۔
ڈیفنس میں نوجوان کے قتل کی تحقیقات کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی نئی جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس سینٹرل آفس میں ہوا۔
اجلاس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی نے کی جبکہ ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان، سی ٹی ڈی، سندھ رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اشتیاق احمد کے وکیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے جے آئی ٹی کو اپنے تمام خدشات اور تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظار کے والد نئی جےآئی ٹی سے مطمئن ہیں اور امید کررہے ہیں کہ کیس میں انصاف ملے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جے آئی ٹی واقعےمیں ملوث تمام افراد کے بیان ریکارڈ کررہی ہے۔
اس موقع پر مقتول انتظار کے والد کا کہنا تھا کہ انہیں جے آئی ٹی کے سربراہان سے امید ہے کہ وہ حقائق منظر عام پر لائینگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی ابھی پبلک نہیں کی جاسکتی کیوں کہ اس سے کیس پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔