کھیل
Time 25 فروری ، 2018

پشاور زلمی کا نوجوان کرکٹر آخر ہے کون ؟

حیدرآباد: اسلام آباد یونائیٹیڈ کے خلاف تباہ کن بولنگ کا مظاہرہ کرنے والے پشاور زلمی کے لیگ اسپنر ابتسام شیخ نے سب کی توجہ حاصل کرلی۔

گزشتہ روز اسلام آباد یونائیٹیڈ کے خلاف ابتسام شیخ نے 4 اوورز میں 20 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور ایک خوبصورت کیچ بھی لیا جب کہ ان کی کارکردگی نے کرکٹ حلقوں میں ہلچل مچا دی۔ 

19 سالہ ابتسام شیخ کا تعلق حیدرآباد کے گنجان آباد علاقے فقیر کا پڑہ سے ہے، جنون کی حد تک کرکٹ سے لگاؤ ابتسام کو بلوچ کرکٹ کلب لے آیا جہاں سے وہ اپنے شوق کی تکمیل کرتے رہے، ابتسام شیخ گورنمنٹ سٹی کالج میں زیر تعلیم ہیں اور وہیں چھوٹے سے گراؤنڈ میں پریکٹس کرتے تھے۔

2016 میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد میں انڈر 16 ٹیم کے لئے ٹرائلز ہوئے تو ابتسام شیخ نے قسمت آزمائی اور انڈر 16  ٹورنامنٹ میں 48 وکٹیں حاصل کر کے نمبر ون بولر قرار پائے۔

ابتسام شیخ کی فائل فوٹو ۔۔۔۔۔

ابتسام شیخ کی بہترین کارکردگی پر ان کا نام ان 20 کھلاڑیوں میں شامل کیا گیا جنہیں انگلینڈ جاکر کرکٹ کھیلنا تھی لیکن بدقسمتی سے پاسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے وہ انگلینڈ نہ جاسکے۔

ابتسام شیخ کی پشاور زلمی کی ٹیم میں سلیکشن کے حوالے سے ان کے بھائی ڈاکٹر زوہیب نے بتایا کہ فیصل آباد میں منعقدہ قائداعظم ٹرافی کے میچز میں ابتسام نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی بنیاد پر لیجنڈ بولر سعید اجمل نے انہیں پشاور زلمی کی ٹیم کے لیے منتخب کیا۔

پی ایس ایل تھری کے تیسرے ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹیڈ کے خلاف ابتسام شیخ نے 4 اوورز میں 20 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے اپنا انتخاب درست ثابت کیا۔

جیو نیوز کی ٹیم ان کے گھر پہنچی تو وہاں خوشی کا سماں تھا، چھوٹی سی بیٹھک میں ٹیبل پر سجائے گئے انعامات ابتسام شیخ کی کامیابی کی داستانیں سنا رہے تھے۔

ابتسام شیخ کے والد عبدالطیف شیخ پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں جن کا کہنا تھا کہ ابتسام کے کرکٹ سے لگاؤ کے باعث اسے کھیل کے پورے مواقعے فراہم کیے، قرآن پاک حفظ کرنے کے ساتھ اس کے کرکٹ کا جنون دیکھ کر اس کے کھیلنے کی بھرپور حمایت کی۔

ابتسام شیخ کے اہلخانہ کی جیو نیوز سے گفتگو ۔۔۔ فوٹو: بشکریہ حامد شیخ

بیٹے کی کامیابی پر ڈاکٹر عبدالطیف خوشی سے پھولے نہیں سمارہے اور ایک موقع پر ان کی آنکھیں بھی بھر آئیں۔

ابتسام شیخ کی کامیابی کے پیچھے والدین کے ساتھ ساتھ ان کے کوچ شوکت ماما کی محنت کو بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، ماما شوکت کہتے ہیں کہ ابتسام روزے کی حالت میں بھی چار چار گھنٹے دیوار پر بولنگ کی پریکٹس کیا کرتا تھا۔

ماما شوکت کے مطابق ابتسام پاکستان کا مستقبل ہے جسے اعتماد بخشنے کی ضرورت ہے، وہ بولنگ کے ساتھ اچھی بیٹنگ کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

بلاشبہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، پی ایس ایل کے انعقاد سے پاکستان کے کونے کونے سے ٹیلنٹ سامنے آرہا ہے اور ابتسام شیخ بھی اسی کی ایک مثال ہے۔

مزید خبریں :