زینب کیس: معافی کا وقت گزرگیا، آپ کو نتائج بھگتنا ہوں گے، چیف جسٹس کا شاہد مسعود سے مکالمہ


اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کرنے والے اینکر پرسن کے کیس کی سماعت کے دوران شاہد مسعود سے مکالمے میں کہا کہ اب معافی کا وقت گزر چکا آپ کو قانونی نتائج بھگتنا ہوں گے۔

پنجاب کے ضلع قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی کمسن زینب کے کیس میں ٹی وی اینکر شاہد مسعود نے مرکزی ملزم عمران کے بیرون ملک متعدد بینک اکاؤنٹس کا دعویٰ کیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تھا جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی تھی۔

 شاہد مسعود کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ یکم مارچ کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی جس میں اینکر کے تمام 18 الزامات اور دعوے جھوٹ قرار دیئے گئے۔

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اینکر پرسن کے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس پاکستان نے اینکر پرسن شاہد مسعود سےمکالمہ کیا کہ آپ کے دعوؤں پر جے آئی ٹی کی جو رپورٹ آئی وہ برعکس ہے، کیا آپ اپنی رپورٹ کو دیکھنا چاہیں گے؟ اس پر شاہد مسعود نے کہا کہ ابھی ڈارک ویب پر مواد ڈیلیٹ کیا جارہا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ وہ معاملہ الگ ہے، جو آپ نے الزام لگائے اس پر بات کررہے ہیں، شاہد مسعود آپ نے کہاغلط بیانی کروں تو فلاں فلاں ادارےپھانسی پر لٹکا دیں، میں نے آپ کی سی ڈی دوبارہ دیکھی، ہم نے اسی نقطہ نظر سے ازخود نوٹس لیا، آپ نے عدالت کے باہر اپنے دعوؤں کوپھر دہرایا۔

جسٹس ثاقب نثار نے اینکر پرسن سے مکالمہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ نے نوٹس لینے کا کہا تھا، خبر غلط ہوئی پھانسی پر چڑھانے کا کہا، آپ نے سنسنی پھیلائی ہے۔

معافی کا وقت گزر چکا: چیف جسٹس

چیف جسٹس کے ریمارکس پر شاہد مسعود نے کہا کہ میں معافی مانگ لیتا ہوں، اس پر جناب جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ شاہد مسعود صاحب آپ نے معافی کا چانس مس کردیا، معافی کا وقت گزر گیا، عوامی سطح پرتسلیم کریں کہ آپ نےغلطی کی۔

قانونی نتائج آپ کو بھگتنا ہوں گے، چیف جسٹس پاکستان

چیف جسٹس پاکستان نے اینکر پرسن سے مکالمہ کیا کہ آپ معافی مانگیں پھر دیکھیں گے کیا کرنا ہے اور آپ نے رپورٹ چیلنج کرنی ہے تو ہفتے تک کردیں، آپ یہ ذہن میں رکھیں کہ قانونی نتائج آپ کو بھگتنا ہوں گے، سچ تھا یا مبالغہ آرائی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

چیف جسٹس نے اینکر پرسن کو تحریری اعتراضات جمع کرانے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی نجی ٹی وی چینل کو بھی نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :