11 مارچ ، 2018
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی اکثریت نے چیئرمین سینیٹ کیلیے رضا ربانی کے نام کی حمایت کر دی ہے۔
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے حکومتی اتحاد اور اپوزیشن میں جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔
چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں اب تک اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کر سکی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے متعلق پیپلز پارٹی کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں سینئر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اکثر رہنماؤں نے چیئرمین سینیٹ کیلیے رضا ربانی کے نام کی حمایت کی ہے جس کے بعد بلاول بھٹو کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کیلیے رضا ربانی کے نام کا اعلان متوقع ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو کی جانب سے آصف علی زرداری کے ساتھ مشاورت کے بعد آج رات چیئرمین سینیٹ کے نام کا اعلان کیا جائے گا۔
دوسری جانب زرداری ہاؤس میں بلاول بھٹو کی جانب سے ریٹائرڈ ہونے والے پیپلز پارٹی کے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ بھی جاری ہے۔
پی پی پی رہنما رضا ربانی بھی عشایئے میں شرکت کے لیے پہنچے ہیں جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔
اس موقع پر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی، اس کے لیے تیار ہوں۔
آصف زرداری سے ناراضی سے متعلق سوال پر رضا ربانی نے کہا کہ زرداری صاحب میرے بڑے اور پارٹی کے شریک چیئرمین ہیں، ان سے ناراضی والی کوئی بات نہیں۔
چیئرمین سینیٹ کے لیے اب بھی رضا ربانی پہلی ترجیح ہیں، حاصل بزنجو
اس سے قبل اسلام آباد میں نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں چیئرمین و ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے حوالے سے مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے لیے چیئرمین سینیٹ کے لیے اب بھی رضا ربانی پہلی ترجیح ہیں۔
حاصل بزنجو نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نام فائنل کر لیے ہیں لیکن رضا ربانی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کو اب بھی وقت دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر رات تک پیپلز پارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد نہیں کیا گیا تو کل صبح نواز شریف مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے نامزد امیدواروں کا اعلان کر دیں گے۔