25 مارچ ، 2018
کراچی: پاکستان سپر لیگ تھری کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر دوسری بار پی ایس ایل ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
دفاعی چیمپئن پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے۔
پشاور کی جانب سے کامران اکمل اور ڈیرن سیمی سمیت کوئی کھلاڑی نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا، کرس جارڈن 36 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہے۔ آخری وکٹ پر وہاب ریاض نے 14 گیندوں پر 28 رنز بناکر ٹیم کا اسکور 148 تک پہنچایا۔
اسلام آباد کی جانب سے شاداب خان نے تین جبکہ سمت پٹیل اور حسین طلعت نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں اسلام آباد نے 149 رنز کا ہدف 7 وکٹوں کے نقصان پر 16.5 اوورز میں حاصل کرلیا۔
اسلام آباد کی جانب سے لیوک رونکی 52، صاحبزادہ فرحان 44 اور آصف علی صرف 6 گیندوں پر 26 رنز بناکر نمایاں رہے۔ لیوک رونکی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پشاور کے وہاب ریاض، حسن علی اور کرس جارڈن نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پشاور کی جانب سے دیے گئے 149 رنز کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے جارحانہ آغاز کیا۔
لیوک رونکی اور صاحبزادہ فرحان نے اسلام آباد کی جانب سے اننگز کا آغاز کیا۔
اسلام آباد کے اوپنر بیٹسمین لیوک رونکی کے بیٹ نے ایک بار پھر رنز اگلنا شروع کردیا اور انہوں نے کامران اکمل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پی ایس ایل تھری کے ٹاپ اسکورر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
کامران اکمل نے پی ایس ایل تھری کے 13 میچز میں 425 رنز بنائے اور یہ ریکارڈ لیوک رونکی نے 11 میچز میں 435 رنز بناکر توڑ دیا۔
اسلام آباد کو پہلا نقصان 96 کے مجموعی اسکور پر اٹھانا پڑا جب جارح مزاج بیٹسمین لیوک رونکی 52 رنز بناکر کرس جارڈن کا شکار ہوگئے۔
97 کے مجموعی اسکور پر اسلام آباد کی دوسری وکٹ بھی گر گئی اور اس بار چیڈوک والٹن بغیر کوئی رن بنائے عمید آصف کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
102 کے مجموعی اسکور پر اسلام آباد کے کپتان جے پی ڈومینی بھی 2 رنز بناکر کرس جارڈن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اوپنر آنے والے صاحبزادہ فرحان 44 رنز بناکر وہاب ریاض کا شکار بنے۔
اسلام آباد کی پانچویں وکٹ 115 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب سمت پٹیل 10 رنز بناکر حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد آل راؤنڈر شاداب خان بھی صرف ایک رن بناکر حسن علی کا شکار بن گئے۔
ساتویں وکٹ 148 کے مجوعی اسکور پر گری جب حسین طلعت وہاب ریاض کی گیند پر بولڈ ہوگئے، انہوں نے 7 رنز بنائے۔
اس کے بعد آصف علی اور فہیم اشرف نے مزید کوئی نقصان نہیں ہونے دیا اور ٹیم کو ٹائٹل دلوادیا۔
پشاور زلمی کی جانب سے اننگز کا آغاز کامران اکمل اور آندرے فلیچر نے کیا تاہم کامران اکمل 9 گیندوں پر صرف ایک رن بناکر سمت پٹیل کا شکار بن گئے۔
26 کے مجموعی اسکور پر پشاور کو دوسرا نقصان محمد حفیظ کی صورت میں اٹھانا پڑا جب وہ سمت پٹیل کو آسان کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 6 گیندوں پر 8 رنز بنائے۔
پشاور کو تیسرا نقصان آندرے فلیچر کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 21 رنز بناکر شاداب خان کا شکار بن گئے۔
90 کے مجموعی اسکور پر پشاور کو چوتھا نقصان اٹھانا پڑا جب کرس جارڈن 36 رنز بناکر حسین طلعت کا شکار بن گئے۔
پشاور کو پانچواں نقصان اس وقت ہوا جب سعد نسیم صرف 2 رنز بناکر حسین طلعت کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
کپتان ڈیرن سیمی بھی خاطر خواہ پرفارمنس نہ دکھا سکے اور 6 رنز بناکر شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
پشاور کے عمید آصف بھی بغیر کوئی رن بنائے شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
اسلام آباد کے بولرز کے خلاف مزاحمت کرنے والے ڈاؤسن بھی 33 رنز بناکر محمد سمیع کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد حسن علی بھی 6 رنز بناکر فہیم اشرف کا شکار بن گئے۔
وہاب ریاض نے آخر میں جارحانہ اننگز کھیلی اور 28 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑیوں کیلئے ایوارڈز
ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین کا ایوارڈ پشاور زلمی کے کامران اکمل نے حاصل کیا جنہوں نے 13 میچز میں 425 رنز اسکور کیے جبکہ ٹورنامنٹ کی واحد سنچری بھی کامران اکمل نے ہی اسکور کی۔
ٹورنامنٹ میں 18 وکٹیں اڑانے والے اسلام آباد یونائیٹڈ کے فہیم اشرف بہترین بولر قرار پائے۔
پی ایس ایل تھری کے بہترین پلیئر کا ایوارڈ اسلام آباد یونائیٹڈ کے بیٹسمین لیوک رونکی کو دیا گیا، وہ 435 رنز بناکر ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر رہے۔
اسپرٹ آف دی کرکٹ ایوارڈ چیمپئن ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے نام رہا جبکہ راشد ریاض کو ٹورنامنٹ کے بہترین امپائر کا ایوارڈ دیا گیا۔
9 کیچ اور ایک اسٹمپ کے ساتھ ملتان سلطانز کے کمار سنگا کارا بہترین وکٹ کیپر قرار پائے جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے قائم مقام کپتان جے پی ڈومینی کو 8 کیچز کےساتھ بہترین فلیڈر کا ایوارڈ دیا گیا۔