Time 29 مارچ ، 2018
پاکستان

فاروق ستار کی ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آمد، پارٹی رہنماؤں سے ملاقات

کراچی: اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کرنے کے بعد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار بہادر آباد میں پارٹی کے عارضی مرکز پہنچ گئے۔

فاروق ستار کے ساتھ ان کی اہلیہ اور پارٹی رہنما علی رضا عابدی بھی موجود تھیں۔

بہادر آباد میں پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار نے کہا کہ بہادر آباد یا پی آئی بی میں موجود ساتھی بھی ایم کیو ایم کا حصہ ہیں، اختلافات کے باوجود یہ ہمارا مشترکہ گھر ہے، میں نے اپنی آمد کے حوالے سے ساتھیوں کو آگاہ کردیا تھا۔

اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بات چیت کا سلسلہ کبھی ختم نہیں ہوگا، جس سیاست کی ضرورت پورےپاکستان کو ہے وہ ہمارے پاس ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اب بھی میرا نام موجود ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فاروق بھائی کی عزت و احترام کبھی ختم نہیں ہوسکتا، وقت پڑا تو ان کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔

دوسری جانب سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار نے ثالثی کمیٹی سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینر شپ سے ہٹانے سے متعلق الیکشن کمیشن کا 26 مارچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین سے 11 اپریل تک جواب طلب کرلیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کا تنظیمی بحران

رواں برس فروری کے آغاز میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کا نام سینیٹ امیدوار کے طور پر سامنے آنے پر پارٹی میں اختلافات نے سر اٹھایا جو بحران کی صورت میں تبدیل ہوگیا۔

رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کی رکنیت معطل کی تو فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کو معطل کردیا، بعدازاں سینیٹ انتخابات کے لیے فاروق ستار گروپ اور رابطہ کمیٹی اراکین کی جانب سے الگ الگ کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

اسی دوران رابطہ کمیٹی نے پارٹی سربراہ فاروق ستار کو قیادت سے نکال دیا اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو بھی خط لکھا گیا جسے بعدازاں واپس لے لیا گیا۔

اس طرح ایم کیو ایم پاکستان دو گروپوں یعنی پی آئی بی گروپ اور بہادرآباد گروپ میں تقسیم ہوگئی۔

قیادت کی اس جنگ میں فاروق ستار کی جانب سے انٹرا پارٹی انتخابات کا اعلان کیا گیا، جس کے نتیجے میں فاروق ستار بھاری اکثریت سے ایم کیو ایم کے کنوینر منتخب ہوئے، جسے بہادرآباد دھڑے نے ماننے سے انکار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تھا۔

26 مارچ کو الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے پی آئی بی گروپ کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا اور فیصلہ سنایا کہ فاروق ستار اب ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر نہیں رہے، جسے ماننے سے انکار کرتے ہوئے فاروق ستار نے اسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

مزید خبریں :