30 مارچ ، 2018
بھارتی اداکارہ و ہدایتکارہ نندتا داس 9 برس بعد ایک بار پھر پاکستان پہنچ گئی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے۔
کراچی میں جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے 40 سے زائد فلموں میں جلوہ گر ہونے والی بھارتی اداکارہ نندتا داس کا کہنا تھا کہ 9 برس بعد پاکستان آئی ہوں اور یہاں آ کر بہت اچھا لگ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آخری مرتبہ کارا فلم فیسٹیول میں شرکت کے لیے پاکستان آئی تھی جب میری ہدایتکاری میں بننے والی پہلی فلم ’فیراک‘ کی نمائش ہوئی تھی اور اب منٹو بنا رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ منٹو پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے افسانہ نگار ہیں اور کوشش ہو گی کہ یہ فلم دونوں ممالک میں نمائش کے لیے پیش ہو۔
پاکستانی فنکاروں پر بھارت میں کام کرنے پر پابندی کے حوالے سے نندتا داس کا کہنا تھا کہ مرکزی فلم ایسوسی ایشن نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد نہیں کی ہے۔
نندتا داس کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کا رہن سہن، زبان اور بہت سی چیزیں ایک دوسرے سے ملتی جلتی ہیں اس لیے ہمارے درمیان کسی قسم کی دیواریں نہیں ہونی چاہئیں اور میں اسی دیوار کو ختم کرنے کے لیے یہاں آئی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی میوزک کو بہت پسند کرتی ہوں اور بہت شوق سے سنتی ہوں۔