18 اپریل ، 2018
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل پاکستانی ٹیم کے ساتھ دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ میں کئی نئے تجربات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
دائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے بابر اعظم پاکستان کی جانب سے ون ڈے میں تیسرے نمبر پر اور ٹی ٹوئنٹی میں اوپننگ کرتے ہیں لیکن آئرلینڈ اور انگلینڈ میں انہیں چوتھے یا پانچویں نمبر پر کھلانے کی تجویز ہے۔
سب سے اہم اور مشکل ترین پوزیشن ون ڈاؤن پر لیفٹ ہینڈ بیٹسمین حارث سہیل کھیلیں گے۔ حیران کن طور پر جارح مزاج اوپنر فخر زمان کو بھی مڈل آرڈر میں پانچویں یا چھٹے نمبر پر آزمایا جائے گا اور انہیں ذمے داری دی جائے گی کہ وہ اٹیک کریں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ نے لاہور میں تربیتی کیمپ کے دوران جو حکمت عملی بنائی ہے اس کے مطابق انگلینڈ میں ابتدائی دومیچوں میں بیٹنگ کے مختلف کمبی نیشن چیک کیے جائیں گے۔
نارتھمپٹن شائر کے خلاف دوسرے سائیڈ میچ میں تقریباً وہی ٹیم کھیلے گی جو ڈبلن میں آئرلینڈ کے خلاف واحد اور تاریخی ٹیسٹ میں شرکت کرے گی۔
بابراعظم کی ٹیسٹ کرکٹ میں مسلسل مایوس کن کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2017 میں انھوں نے 6 ٹیسٹ کی بارہ اننگز میں 16 اعشاریہ 72 کی اوسط سے صرف 184 رنز بنائے، جس میں دو نصف سنچریاں شامل تھیں جبکہ وہ پانچ مرتبہ صفر پر بھی آؤٹ ہوئے۔ان مایوس کن اعداد و شمار کے باوجود بابراعظم کو ٹیسٹ ٹیم میں شاید اس لیے لیا گیا ہے کہ انھوں نے حالیہ پی ایس ایل میں پانچ نصف سنچریاں بنانے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی دو نصف سنچریاں بنائیں، لیکن پی ایس ایل میں چار میچوں میں ان کی نصف سنچری کے باوجود ان کی ٹیم ہار گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اظہر علی یقینی طور پر اننگز کا آغاز کریں گے۔ اوپننگ کی دوسری پوزیشن کے لیے سمیع اسلم اور امام الحق کے درمیان مقابلہ ہے۔ حارث سہیل چھٹے نمبر سے ون ڈاؤن پر آئیں گے۔ چوتھے پر بابر اعظم اور پانچویں پر تجربہ کار اسد شفیق آئیں گے۔
سیریز میں سب سے دلچسپ فیصلہ فخر زمان کو چھٹے نمبر پر کھلانے کا ہے۔ فخر زمان جو پاکستان کی جانب سے اوپننگ کرتے ہیں انہیں چھٹے نمبر پر کھلا کر جارحانہ بیٹنگ کا ٹاسک دیا جائے گا، تاہم ٹیسٹ میچوں میں عام پر چھٹے نمبر والا بیٹسمین جس وقت کریز پر ہوتا ہے دوسری نئی گیند مل جاتی ہے، اس لیے فخر زمان کو نئے چیلنج کا سامنا ہے۔ فخر زمان کو ٹیم میں شامل کیے جانے کی ایک وجہ تو ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ان کی حالیہ فارم دکھائی دیتی ہے اور دوسری وجہ ان کا جارحانہ انداز بھی ہو سکتی ہے لیکن ٹیسٹ میں پانچویں نمبر پر کھلانے کا تجربہ بھی یقینی طور پر منفرد ہوگا۔
فخر نے فرسٹ کلاس کے 17-2016 کے سیزن میں اوپنر کی حیثیت سے 51 کی اوسط سے 663 رنز بنائے۔ انھوں نے اسی سیزن کے فائنل میچ میں 170 رنز کی اننگز بھی کھیلی تھی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ایک بڑی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دو سائیڈ میچوں کے بعد پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے حتمی 11 کھلاڑیوں کا خاکہ تیار ہوگا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان واحد ٹیسٹ میچ 11 سے 15 مئی تک ڈبلن میں کھیلا جائے گا جب کہ انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا آغاز 24 مئی سے ہوگا اور دوسرے ٹیسٹ کا آغاز یکم جون سے ہوگا۔