26 اپریل ، 2018
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے شوگر مل مالکان کو 5 ہفتے میں گنے کے کاشتکاروں کو رواں سیزن کے واجبات ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے مل مالکان کو تنبیہ کی کہ عدالت میں غلط بیانی کرنے پر ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، مالکان ایک ہفتے میں بیان حلفی داخل کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وہ مل مالکان کے رویے سے بہت خوش ہیں، ان کی ستائش کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں، اس بات کی خوشی ہے کہ درست ازخود نوٹس لیا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطاء بندیال اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بینچ نے گنے کے کاشتکاروں کو عدم ادائیگیوں کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے سلمان شہباز، تحریک انصاف کے جہانگیر ترین، میاں عامر محمود، انور مجید اور ذکاء اشرف سمیت تقریبا 74 شوگر ملز کے مالکان عدالتی نوٹس پر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس پاکستان نے شوگرمل مالکان کو تنبیہ کی کہ اگر گنے کے کاشت کاروں کو ادائیگیوں کے معاملے میں غلط بیانی کی گئی تو قانون کسی رعایت کے بغیر اپنا راستہ لے گا۔
سماعت کے دوران جسٹس عمرعطاء بندیال کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی کسی کو سزا دینے کے لیے نہیں۔ رمضان شوگر مل کی طرف سے سلمان شہباز عدالت میں پیش ہوئے، ان کے وکیل نے بتایا کہ 85 فیصد ادائیگیاں کی گئی ہیں، باقی ماندہ عدالتی حکم کے مطابق پانچ ہفتوں میں کردی جائیں گی۔
جہانگیر ترین کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ ان کے یونٹس نے 79 فیصد تک ادائیگیاں کر دی ہیں۔ میاں عامر محمود نے عدالت کو بتایا کہ ان کی گلف شوگر مل سندھ میں ہے 60 فیصد ادائیگیاں کردی ہیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا میاں عامر کل اس عدالت سے بچ کر گئے ہیں وہ ایک لاکھ روپے فاطمید فاؤنڈیشن کو دیں اور پانچ ہفتوں میں ادائیگیاں کریں۔
عدالت نے پتوکی شوگر مل کا مقدمہ الگ کر دیا، چیف جسٹس پاکستان نے اومنی گروپ کے انور مجید سے پوچھا کہ سابق صدر آصف زرداری کی کتنی شوگر ملیں ہیں جس پر انور مجید نے کہا کہ ان کی کوئی شوگر مل نہیں البتہ ان کے اپنے گروپ کی آٹھ شوگر ملز ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ مل مالکان کے رویے سے بہت خوش ہیں اور ان کی ستائش کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں، انہیں اس بات کی خوشی ہے درست ازخود نوٹس لیا۔
عدالت نے سندھ کی 34 شوگر ملز کے مالکان کو بھی پانچ ہفتے میں کاشتکاروں کو ادائیگی کرنے کا حکم دیا اور مزید سماعت بدھ تک کے لیے ملتوی کر دی۔