04 مئی ، 2018
کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا مسئلہ عمران خان جبکہ عمران خان کا مسئلہ نواز شریف اور دونوں کا مسئلہ اقتدار ہے۔
کوئٹہ میں جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہزارہ والوں کی لاشیں ان دونوں کا مسئلہ نہیں۔
بلاول بھٹوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی کون بات کرے گا، سیاستدانوں کو اقتدار کے علاوہ کسی چیز کی پروہ نہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کیا یہ دہشت گردی کا خاتمہ ہے کہ مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں، کون بات کرے گا لاپتا ہونے والوں کی؟ کون بات کرے گا مسخ شدہ لاشوں کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کو دیوار سے لگانے کی کوشش ہورہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں بیٹھ کر چھوٹے صوبوں کو کالونی سمجھنے والےجان لیں یہ زیادتی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان آکر ہماری محرومی کا مذاق اڑاتے ہو، ہمیں پسماندہ رکھ کر پسماندگی کا طعنہ دیتے ہو، ہمیں تعلیم سے محروم رکھ کر کم تعلیم یافتہ ہونے کا طعنہ دیتے ہو، 18ویں ترمیم کے بعد ملنے والے حقوق ہمیں دو۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا کچھ گیا نہیں وہ کیا جانیں اپنوں کو کھونے کا احساس کیا ہوتا ہے، کراچی سے فاٹا اور ژوب سے گلگت تک ہم نے لاشیں اٹھائی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہوگا تو ہم آواز اٹھاتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں اقتدار ملا تو ہماری پہلی ترجیح بلوچستان تھی، انہیں بلوچستان کے مسائل کی فکر نہیں یہ اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے مسائل مسلط نہیں کیے پھر بھی بلوچستان سے معافی مانگی، صوبے کے نوجوانوں کے حقوق چھین کر وفاق کو مضبوط کیا گیا تو یہ پاکستان کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری کے مطابق وفاق کی مضبوطی کے نام پر صوبوں سے زیادتی کی بدمعاشی نہیں چلنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بلوچستان میں ساڑھے9 لاکھ خواتین کی مدد کی گئی، قربانی دینے والے سیکیورٹی فورسز کے جوان پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہیں۔
ان کے مطابق جمہوریت ہی بلوچستان کے مسائل کا اصل حل ہے، بلوچستان میں عسکریت پسندوں نے مخصوص سیاسی جماعتوں کو نشانہ بنایا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ نواز شریف ہوں یا عمران خان دونوں پیپلزپارٹی کے منصوبوں پر تختیاں لگاتے ہیں، نوازشریف نے سی پیک کا کریڈٹ بھی پیپلزپارٹی سے اغوا کرنے کی کوشش کی، مغربی روٹ بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ بلوچستان کو فوائد سے محروم رکھا جائے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 2013 میں میاں صاحب نے اپنی انتخابی مہم میں سی پیک کا ذکر تک نہیں کیا، اس وقت جب زرداری چین کا دورہ کررہے تھے تو یہ تنقید کرتے تھے، تھرکول پروجیٹ میں 70 فیصد مقامی لوگوں کو روزگار دیا گیا۔