کھیل

امام الحق کو آئرلینڈ کے خلاف ٹیسٹ کیپ دینے کا فیصلہ

ڈبلن سے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کروں گا جو کہ میرے خواب کی تعبیر ہے، امام الحق — فوٹو: پی سی بی 

پاکستان ٹیم کے اوپنر امام الحق کو آئرلینڈ کے خلاف ٹیسٹ کیپ دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

جمعے کو پاکستان کے خلاف مالا ہائیڈ ڈبلن میں آئرلینڈ کی ٹیم اپنا پہلا اور تاریخی ٹیسٹ میچ کھیلے گی جس کے بعد وہ ٹیسٹ کھیلنے والا 11 واں ملک بن جائے گا۔

18 سال قبل بنگلہ دیش کو 2000 میں ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا تھا جب کہ ڈبلن کے تاریخی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کے نوجوان اوپنر امام الحق کو ٹیسٹ کیپ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے نوجوان کرکٹر امام الحق کا کہنا ہے کہ یہ میرے لئے بھی قابل فخر لمحہ ہے کہ میں تاریخی ٹیسٹ میں شرکت کررہا ہوں اور ڈبلن سے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کروں گا، جو کہ میرے خواب کی تعبیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر نروس ضرور ہوں لیکن آپ کا پہلا ٹیسٹ ہو یا آخری پریشر ہینڈل کئے بغیر کارکردگی نہیں دکھا سکتے لہذا پریشر کے باوجود ٹیم ٹیسٹ میچ ضرور جیتے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے جس بھی کنڈیشن میں اپنے خواب کی تعبیر مل رہی ہے، اس لمحے کو اپنی کارکردگی سے یادگار بنانا چاہتا ہوں اور ون ڈے ڈیبیو پر سنچری کے بعد ٹیسٹ میچ ڈیبیو پر بھی کچھ خاص کرنا چاہتا ہوں۔

ڈبلن میں بدھ کو پاکستانی کرکٹ ٹیم بارش کی وجہ سے پریکٹس نہ کرسکی  اور  کھلاڑی بارش رکنے کا انتظار کرتے رہے لیکن بارش کی وجہ سے وکٹ کا اسکوائر اور آوٹ فیلڈ کا بڑا حصہ کور کیا ہوا تھا۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امام الحق اعتماد کے ساتھ انگریزی میں سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں جھوٹ نہیں بولوں گا لیکن حقیقت یہ ہے کہ پر یشر ضرور ہے تاہم ٹیسٹ کرکٹ پریشر کا ہی دوسرا نام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کا حالیہ ٹیسٹ ریکارڈ زیادہ اچھا نہیں ہے لیکن ہم اپنی ٹیسٹ ٹیم کو بھی مضبوط بنانا چاہتے ہیں جب کہ مصباح الحق اور یونس خان کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کی ذمے داریاں بھی بڑھ گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ٹیم نوجوان ہے اور لاہور میں سخت کیمپ کے بعد یہاں آئے ہیں لیکن انگلینڈ میں 2 میچوں میں اچھی پریکٹس ملی ہے۔

امام الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کا ماحول بہت اچھا ہے، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں ہماری اچھی کارکردگی کے باوجود ہم اب ٹیسٹ میں بھی اپنے آپ کو منوانا چاہتے ہیں جس کے لیے نوجوان کھلاڑیوں میں جوش اور ولولہ بھی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے 2007 کے ورلڈ کپ میں پاکستان آئرلینڈ کا میچ یاد ہے، وہ دن پاکستان کرکٹ کے لئے افسوس ناک لمحہ تھا لیکن جب بھارت کو بنگلہ دیش نے ہرایا تو ہمارا غم کم ہوا تاہم آئرلینڈ کے لئے وہ لمحات یقینی طور پر تاریخ ساز ہوں گے اور میری نیک خواہشات آئرش شائقین کے لئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کہتے ہیں کہ تاریخی ٹیسٹ کھیلنا اعزاز کی بات ہے۔

یاد رہے کہ آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں اس وقت پاکستان کا نمبر 7 واں ہے، اگر پاکستان ٹیسٹ جیت گیا تو اسے ایک رینکنگ پوائنٹ ملے گا جب کہ اس وقت پاکستان کے پوائنٹس 84 ہیں، اگر ٹیسٹ ڈرا ہوگیا تو پوائنٹس کم ہو کر 81 ہوجائیں گے۔

پاکستان کا شمار دنیا کی صف اول کی ٹیموں میں ہوتا ہے اس وقت پاکستان کے بیٹسمین اظہر علی آئی سی سی رینکنگ میں 10 ویں نمبر پر ہیں جب کہ بولنگ میں یاسر شاہ کا 16 واں نمبر ہے لیکن وہ ان فٹ ہیں، محمد عباس 37 ویں اور محمد عامر 39 ویں نمبر پر ہیں۔

مزید خبریں :