21 مئی ، 2018
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چئرمین شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر ترین رہنما منظور وٹو اور مخدوم احمد محمود پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن نہیں لڑیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اس وقت پی پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری قابل قبول نہیں ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پھر پنجاب میں کسی حد تک قبول ہیں لیکن آصف زرداری نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اب سکڑ کر اندرون سندھ کی پارٹی بن گئی۔
نگراں وزیراعظم کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس عہدے کے لیے ایسی شخصیت ہو جس پر کسی کو اعتراض نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی بصیرت ہو تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو نگراں وزیراعظم کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے اختیارات کی حد محدود کردی گئی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ذکا اشرف بہت اچھے آدمی ہیں لیکن وہ پیپلزپارٹی سے اتنے منسلک ہیں کہ اعتراض آجائے گا۔
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف کو اپنی کارکردگی پر اطمینان ہے، یو این ڈی پی کی رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ 2005 سے 2015 تک کی ہے جس میں ایم ایم اے اور اے این پی حکومت میں رہی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج بھی دس، دس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ، ن لیگ کی حکومت لائن لاسز دور کرنے میں ناکام رہی۔
پروگرام کے دوران مسلم لیگ نواز کے رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے کچھ لوگ اپنے پوسٹرز میں زرداری کی تصویر نہیں لگاتے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ آئین کے مطابق نگراں وزیراعظم کا فیصلہ مقررہ وقت میں مشاورت کے ساتھ ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پانچ سال کی کارکردگی کے بجائے آیندہ کے وعدے سامنے رکھ رہی ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ 90دن میں کرپشن ختم کریں گے، 90دن میں کرپشن تو کیا ختم ہونی تھی کے پی میں احتساب کا ادارہ ہی بند کردیا گیا۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف پہلے اپنے دور حکومت کا حساب دیں پھر آیندہ کے 100 دن کا پلان پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ روز قبل ملک میں بجلی کے بحران کے باوجود 20 سے 22 گھنٹے تک بجلی آرہی تھی۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ن لیگ اور حکومت غیر معمولی حالات سے گزر رہی ہے، مشاورت کے بعد پارٹی قیادت کی پالیسی کے مطابق جماعت چلتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ساری سختیاں پیپلز پارٹی کو ختم نہ کرسکیں لیکن زرداری صاحب نے آکر پارٹی ختم کردی۔
اس موقع پر پی پی پی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ بڑے میاں صاحب کہتے ہیں خلائی مخلوق ہیں چھوٹے میاں صاحب کہتے ہیں کوئی خلائی مخلوق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یقین کرنا مشکل ہے آئندہ وزیراعظم عمران خان ہوں گے، ان کا لب و لہجہ ،تدبر اور برداشت وزیراعظم جیسا نہیں۔
مولا بخش چانڈیو نے شاہ محمود قریشی کو کہا کہ ہم نے آپ کو بھی بنایا لیکن آپ بھاگ گئے۔
اس پر شاہ محمود قریشی نے جواب دیا کہ میں نے پیپلزپارٹی کو تب چھوڑا جب پارٹی اقتدار میں تھی۔
پی پی پی رہنما نے کہا کہ آیندہ الیکشن میں خیبرپختونخوا میں پیپلزپارٹی کی کارکردگی نظر آئے گی۔