30 مئی ، 2018
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے اپنی مدت کے آخری دنوں میں ملک میں قومی فلم انڈسٹری اور کلچر کی بحالی کے لئے دو نئی پالیسیوں کی منظوری دے دی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت فلم اینڈ کلچرکی بحالی کے لئے چار نکاتی پیکج کا اعلان شامل ہے۔
فلم پر سرمایہ کاری کرنے والے افراد اور کمپنیوں کے لئے 5 سال تک انکم ٹیکس پر 50 فی صد چھوٹ دی جائےگی جبکہ مستحق فنکاروں کی مالی معاونت کے لئے فنڈز بھی قائم کیا جائے گا۔
فلم پالیسی کے تحت فلم اسٹوڈیو ،فلم اکیڈمی اور فلم فنانس فنڈ کا قیام بھی شامل ہے۔ نئی فلم پالیسی میں دس سال کے لئے جدید سامان کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دی جائےگی۔
دس سال کے لئے فلم انڈسٹری پر سیلز ٹیکس میں کمی کی جائےگی ۔
پالیسی کے تحت فلم بنانے کے لئے بینکوں سے پانچ کروڑ روپے تک آسان شرائط پر قرضے کی فراہمی یقینی بنائی جائےگی۔
قومی فنکاروں کی حالت بہتر بنانے ،علاج معالجے کی سہولیات اورخاندان کی مالی معاونت کےلئے آرٹسٹ اسسٹنس فنڈ بنایا جائے گا۔
اس کے علاوہ ایک فنڈ قائم کیا جائے گا جس کے تحت فنکاروں کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دیا جائے گا، سنیماگھروں کی بحالی اور عوام کو راغب کرنے کےلئے سستے ٹکٹس اور سب سڈی بھی دی جائےگی۔
وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کےمطابق قومی فلم اینڈ کلچر پالیسز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے آئندہ مالی سال کےبجٹ میں فنڈز مختص کردیے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے سافٹ امیج کی بحالی کےلئے آئندہ منتخب حکومتوں کوفلم اینڈکلچر پالیسیوں پر عمل کی پابند ہوں گی۔