کھیل

پاکستان ٹیم اتنی آسان نہیں تھی جتنی کہی جارہی تھی، انگلش کپتان

لارڈز میں شکست کے بعد ایک ہفتہ ہمارے لیے مشکل تھا لیکن اس جیت کے ساتھ میں خوش ہوں اور پوری ٹیم مطمئن ہے— فوٹو: رائٹرز

انگلش کرکٹ ٹیم کے کپتان جو روٹ کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے کھلاڑیوں پر فخر ہے، پاکستان ٹیم اتنی آسان نہیں تھی جتنی کہی جارہی تھی، اس ٹیم کا بولنگ اٹیک خطرناک تھا۔

لیڈز ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انگلش کپتان جو روٹ نے کہا کہ ایک ہفتہ ہم نے مشکل اور کرب میں گذرا لیکن اسی ٹیم نے ہمیں جتوایا جس پر تنقید ہورہی تھی، میں نے اپنے کھلاڑیوں سے جو مانگا انہوں نے مجھے فیلڈ میں ڈیلیور کردیا۔

انہوں نے کہا کہ اس کارکردگی کو طویل المعیاد بنیادوں پر دکھانے کی ضرورت ہے، ہر ٹیسٹ میں ہی امتحان سے گزرنا ہوتا ہے، پاکستان کا لارڈز ٹیسٹ جیتنا ہمارے لیے اچھنبے کی بات نہیں تھی، ہمیں علم تھا کہ پاکستانی ٹیم متوازن ہے، وہ انگلش کنڈیشنز کو سامنے رکھ کر کئی اچھے بولروں کے ساتھ یہاں آئے تھے، ہمیں اندازہ تھا کہ پاکستان ہمیں حیران کرسکتا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اور انگلش کپتان جو روٹ نے سیریز ڈرا ہونے کے بعد مشترکہ طور پر کپ اٹھایا — فوٹو: اے ایف پی

جوروٹ نے کہا کہ لارڈز میں شکست کے بعد ایک ہفتہ ہمارے لیے مشکل تھا لیکن اس جیت کے ساتھ میں خوش ہوں اور پوری ٹیم مطمئن ہے، ہمارے کھلاڑیوں نے اپنے خلاف ہونے والی تنقید کا جواب اپنی کارکردگی سے دیا، لیڈز میں ہم نے پورے پلان کے ساتھ میچ کھیلا یہی ہماری ٹیم کی قوت ہے۔

انگلش کپتان نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف جیت طویل عرصے بعد ہمارے حصے میں آئی ہے لیکن ہمیں اپنی صلاحیتوں کا علم تھا، میں با ر بار کہتا ہوں کہ مجھے اپنے کھلاڑیوں پر فخر ہے، بلاشبہ پاکستان نے ہمیں پہلے ٹیسٹ میں مشکل صورتحال دی لیکن دوسرے ٹیسٹ میں کھلاڑیوں نے وہی کیا جس کے لیے وہ پوری دنیا میں مشہور ہیں۔

جو روٹ نے فاسٹ بولرز جمیز اینڈرسن اور اسٹیورٹ براڈ کے حوالے سے کہا کہ یہ دونوں بولرز اپنے ملک کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں لے چکے ہیں اور اسی وجہ سے انہیں بار بار موقع دیا جارہا تھا۔

کوچ ٹریور بیلس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ اچھے کوچ ہیں جو ہر وقت کچھ نیا چاہتے ہیں، کسی شکست کا ملبہ کوچ پر گرانا درست نہیں ہے۔

جوس بٹلر کے بارے میں جوروٹ نے کہا کہ وہ اسٹریٹ اسمارٹ کرکٹر ہے جس کی بیٹنگ آپ کافی پیتے ہوئے دیکھیں تو مزہ دوبالا کردیتا ہے، ہمیں علم تھا کہ وہ ایسی ہی بیٹنگ کرتا ہے اور مجھے حیرانی نہ ہوتی اگر وہ120,130 رنز کرتا، وہ اپنی جارحانہ بیٹنگ کے لیے مشہور ہے اور اس نے وہی کیا جس کے لیے اسے ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :