29 جولائی ، 2012
پشاور…خیبر پختونخوا حکومت نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور میں نیا ایمرجنسی سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جہاں بیک وقت تین سو مریضوں کے علاج کی گنجائش ہوگی۔ خیبر پختون خوا کے سب سے بڑے طبی مرکز لیڈی ریڈنگ اسپتال پر دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے کام کابوجھ دو گنا ہوگیا ہے۔اسپتال کی ایمرجنسی میں سالانہ اوسطا تین لاکھ مریضوں کو طبی امداد دی جاتی تھی۔ جبکہ گذشتہ چند سال میں یہ تعداد بڑھ کر چھ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ ہمیں پانچ کروڑ روپے ملے ہم نے خرچ کیے آٹھ کروڑ روپے مزید فراہم کرنے کی یقین دہانی کی گئی ہے۔ ایل آر ایچ ایمرجنسی انتظامیہ کے مطابق دہشت گردی کے واقعات سے شعبہ ایمرجنسی میں عام مریضوں کے لئے گنجائش نہیں رہتی۔ ایمرجنسی کی صورت میں صوبے کے دوسرے اضلاع سے بھی مریضوں کو لیڈی ریڈنگ پہنچا یا جاتا ہے۔یہاں جو بھی آتا ہے اسکا علاج ہمیں فری آف کوکاسٹ کرنا ہے جبکہ عملی بھی ڈبل ڈیوٹی بھی دینی پڑتی ہے کام کی زیادتی کے باعث لیڈی ریڈنگ اسپتال میں نئے ایمرجنسی مرکز کی تعمیر شروع کردی گئی ہے۔ جس پر 30 کروڑ روپے خرچہ آئے گا۔ جس میں بہ یک وقت 300مریضوں کو طبی امداد فراہم کی جا سکے گی۔