16 اگست ، 2018
دنیا کے کئی کرکٹرز کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ کوچنگ سے منسلک ہورہے ہیں تاہم جاوید میانداد، محسن خان، وقار یونس اور معین خان کوچنگ کورس کی سند نہ ہونے کے باوجود پاکستان ٹیم کی کوچنگ کر چکے ہیں۔
پاکستان ٹیم کے موجودہ کوچ مکی آرتھر کے پاس کرکٹ کھیلنے کا وہ تجربہ نہیں ہے جو جاوید میانداد، محسن خان، وقار یونس اور معین خان کے پاس ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اس وقت کوچنگ کورس میں دلچسپی نہیں رکھتے بلکہ ان کا تمام تر فوکس پاکستان کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے پر مرکوز ہے۔
بدھ کو ایل سی سی اے گراؤنڈ لاہور میں سرفراز احمد فضل محمود انٹر کلب ٹورنامنٹ میں اپنے کلب پاکستان سی سی کراچی کی جانب سے سیمی فائنل میں ایکشن میں دکھائی دیئے۔
اس میچ میں اسد شفیق، شان مسعود نے بھی شرکت کی۔ سرفراز احمد دو سال سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان ہیں اور کامیابی سے ٹیم کی کپتانی کررہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز احمد کو قومی اکیڈمی میں لیول ون کوچنگ کورس کرنے کی پیشکش کی لیکن سرفراز احمد نے عید اور پہلے سے طے شدہ مصروفیات کی وجہ سے معذرت کرلی تاہم وہ مستقبل میں کوچنگ کورس کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
کوچنگ کے لیے لیول ون ابتدائی کورس ہوتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اکیڈمی میں تین دن بعد لیول ون کوچنگ کورس شروع ہورہا ہے۔ پی سی بی کے ایک افسر نے سر فراز احمد کو کورس کرنے کی پیشکش کی اور کہا کہ چار دن کے کورس میں آپ کو دو دن شرکت کر نے کے بعد سرٹیفکیٹ مل جائے گا۔
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کورس کرنے میں دلچسپی تو رکھتے تھے لیکن انہوں نے کہا کہ مجھے فضل محمود ٹورنامنٹ کا فائنل کھیل کر کراچی جانا ہے جہاں ان کی عید کے حوالے سے پہلے سے طے شدہ مصروفیات ہیں۔
31 سالہ سرفراز احمد پاکستان کی جانب سے41 ٹیسٹ، 90 ون ڈے اور 48 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیل چکے ہیں۔ سابق کپتان یونس خان بھی ابتدائی کورسز کرچکے ہیں۔ یونس خان گزشتہ دنوں کوچنگ کورس کے لیے قومی اکیڈمی آئے تھے اور کمرے کی تنازع کی وجہ سے انہوں نے کورس میں شرکت نہیں کی تھی اور لاہور سے کراچی واپس آگئے تھے۔