22 ستمبر ، 2018
قومی ٹیم کے کپتان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے بھی ایشیا کرکٹ کپ کے شیڈول پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔
جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ ایشیا کپ کا شیڈول بناتے وقت اس میں توازن نہیں رکھا گیا، بھارت کس طرح ایک سینٹر پر ٹورنامنٹ کے سارے میچ کھیل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اس حوالے سے تاحال پاکستانی حکام سے نہیں پوچھا لیکن پاکستان کو ٹورنامنٹ کا یہ شیڈول تسلیم نہیں کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس شیڈول سے سبق سیکھ رہے ہیں، آئندہ سوچ سمجھ کر ٹورنامنٹ کا شیدول بنائیں گے جو سب کے لئے برابر ہو، یہ سارے فیصلے مجھ سے پہلے ہوئے تھے۔
ٹی ٹین لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت کے حوالے سے احسان مانی کا کہنا تھا کہ پاکستانی کھلاڑی دنیا کی جن لیگز خاص طور پر ٹی ٹین لیگ میں حصہ لیتے ہیں ان کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کھلاڑی جن لیگز میں شرکت کرتے ہیں وہاں ہمیں اس بات کی ضمانت لینا ہو گی کہ جو لوگ لیگ چلا رہے ہیں وہ قابل اعتماد اور اچھی ساکھ کے حامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یقین دہانی کے بعد اپنے کھلاڑیوں کو ان لیگز میں کھیلنے کی اجازت دیں گے، پی سی بی نے ٹی ٹین لیگ میں اپنے کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت دی ہے لیکن میں جب تک مطمین نہیں ہوں گا کوئی کھلاڑی ٹی ٹین لیگ نہیں کھیلے گا۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ مجھے ٹی ٹین کے بارے میں آئی سی سی سے تحریری یقین دہانی چاہیے تاکہ پاکستان کا نام خراب نہ ہو، اب پیسوں پر پاکستان کی ساکھ کو داؤ پر نہیں لگاؤں گا۔
احسان مانی نے کہا کہ آئندہ پاکستانی ٹیم کسی بھی ملک کے خلاف دو ٹیسٹ کی سیریز نہیں کھیلے گی، اگر کسی نے پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلنی ہے تو وہ کم از کم تین ٹیسٹ کی ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ سات ستمبر سے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو ٹیسٹ کی سیریز ہو رہی ہے۔
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے جون میں انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ کی سیریز کھیلی تھی۔
ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ان سیریز کو حتمی شکل دینے والے پی سی بی کے جنرل منیجر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کا مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ تبادلہ ہو گیا ہے۔ اس کی بڑی وجہ عثمان واہلہ اور ڈائر یکٹر کرکٹ ذاکر خان میں اختلافات بتائے جاتے ہیں۔