12 نومبر ، 2018
ٹھگز بری اور خراب فلم کیوں نہیں ہے؟ ٹھگز میں سب سے بڑی غلطی کیا ہے؟ ٹھگز عامر خان کیلئے فارمولا فلم کیوں نہیں؟ کیا عامر خان سے بھی اتنی بڑی غلطی ہوسکتی ہے؟
عامر خان کو انگریز کی وردی پہننا کیوں مہنگا پڑا؟ کیا دوسری بار کا ڈائریکٹر عامر خان کو اس بار بھی راس نہیں آیا؟ کترینہ کیف کی کیا غلطی ہے؟ کیا ٹھگز ڈسٹری بیوٹرز کیلئے باکس آفس پر گھاٹے کا سودا ہوگا؟
ٹھگز صرف عامر خان کی فلم کیوں ہے؟ عامر خان کو ٹھگز کے نتیجے کے بعد 2005 کیوں یاد آئے گا؟ دھوم تھری فارمولا ہونے کے باوجود ٹھگز سے بہتر کیوں تھی؟ ٹھگز آف ہندوستان کیلئے سب سے بڑا خطرہ کترینہ اور فاطمہ کیوں تھیں؟
عامر خان نے اس فلم میں کیا رِسک لیا؟ ٹھگز اور کلاسک بالی وڈ فلم شطرنج کے کھلاڑی میں کیا کیا مماثلت ہیں؟ ٹھگز نے خان فلموں کی کونسی ”تکون“ مکمل کی؟ عامر خان کو کیا ان کی لمبی مونچھوں نے ایک بار پھر مروادیا؟ ٹھگ کی ناکامی کے بعد رنبیر کپور کو کیا فائدہ ہوا ہے؟ ٹھگز کی کمائی سے عامر خان کو کیا ملے گا؟
اتنے سوالات میں بھی آپ سوچ رہے ہونگے کہ امیتابھ بچن کا ذکر نہیں کیونکہ اس فلم کی سب سے خاص بات یہی تھی کہ اس فلم میں پہلی بار عامر خان اور امیتابھ بچن آمنے سامنے آئے ہیں۔ سب آپ کو بتائیں گے لیکن سب سے پہلے بات فلم کی سب سے بڑی غلطی یعنی اسکرپٹ کی۔
’ٹھگز آف ہندوستان‘ کے منفی پہلو
یہ فلم بالی وڈ کی اب تک کی سب سے مہنگی فلم ہے لیکن اس کے اسکرپٹ پر سب سے کم کام کیا گیا یا شاید کیا ہی نہیں گیا حالانکہ اس فلم کے ڈائریکٹر پہلے ایک رائٹر ہیں۔ فلم دیکھنے والوں کے ذہن میں پہلا سوال یہ آتا ہے کہ” رونق پور“ کے بادشاہ کا بیٹا تو خدا بخش (امیتابھ) کے ساتھ گیا ہوتا ہے تو وہ انگریزوں کے ہاتھ کیسے آتا ہے، اس سوال کا جواب پورے تین گھنٹے کی فلم میں نہیں ملتا۔
یاد رہے یہ وہی جانباز اور وفادار ہے جو بادشاہ کی بیٹی کو پوری فوج سے بچا کر لے جاتا ہے جس کی وجہ سے کہانی آخر تک بڑھتی ہے۔ اس سے تھوڑا پہلے بادشاہ کا اپنے بیٹے کیلئے بغیر لڑے پوری سلطنت کو داؤ پر لگانا بھی اسکرپٹ کیلئے” آزادی“ تھی۔
امیتابھ بچن کے ساتھ ایک شاہین عقاب یا چیل آخر تک رہتی ہے لیکن وہ آخر تک صرف اسکرین میں رنگ بھرنے کے کام آتی ہے۔کترینہ کیف کب فلم میں اچانک آتی ہے اور کہاں چلی جاتی ہیں یہ الگ” مسٹری“ ہے۔
فلم میں جو اصلی ٹھگز ہیں ان کے صرف دو یا تین سین ہیں باقی تو انگریز مجاہدوں کو اور مجاہد انگریزوں کو ٹھگ پکارتے رہتے ہیں۔ اتنی بڑی بلکہ لمبی فلم میں انگریز ولن جب ”فرنگی“ کے ڈسے ہوئے ٹھگوں کے سردار کو بلاتا ہے تو بہت ڈرامہ اور سسپنس لگتا ہے لیکن وہ ٹھگ شاید صرف فرنگی کا ٹھکانہ ہی بتاتا ہے اور اتفاق سے یہ ٹھکانہ فرنگی کا نہیں خدا بخش کے ساتھیوں کا نکلتا ہے۔
عامر خان کا فاطمہ کی طرف رجحان بھی بہت ہی زیادہ ناپ تول کر دکھایا گیا ہے، امیتابھ عامر پر بھروسہ کیوں کرتا ہے؟ دونوں کی لڑائی ایسے کیسے ہوجاتی ہے؟
امیتابھ اتنے دھوکے کھانے کے بعد عامر کو پھر گلے لگاتا ہے وہاں ایک تھپڑ تو بنتا تھا پھر چاہے اس کے بعد دونوں گلے لگتے رہتے، پھر اینڈ میں ساری کسر کترینہ اور ہمنوا کے گانے نے پوری کردی جسے دیکھ کر 80 کی دہائی کا بالی وڈ یاد آگیا۔ فلم میں بار بار جہازوں پر ایک ہی طرح کے لڑائی کے مناظر بہت بور کرتے ہیں۔
ٹھگز کا بزنس اور عامر خان کی کمائی
ٹھگز دنیا بھر میں بری طرح ناکام ہوگی، ہندوستان کو تو چھوڑیئے پاکستان میں اس فلم کو ریلیز کرنے والے کو کم سے کم پانچ چھ کروڑ کا بڑا نقصان برداشت کرنا پڑے گا، پاکستان میں 10 کروڑ کے آس پاس خریدی جانے والی یہ فلم سینما گھروں میں 15 کروڑ تک کا ہی بزنس کر پائے گی۔
انڈیا میں فلم کی کم سے کم ڈسٹریبیوشن اگر 125کروڑ بھی لگائیں تو یہ فلم اپنے ڈسٹری بیوٹرز کو 50کروڑ تک کا نقصان دے کر جائے گی لیکن غالبا زیادہ تر سرکٹ میں فلم کے ڈسٹری بیوٹر خود فلم کے پروڈیوسر یش راج بینر ہے، اس لیے دوسرے ڈسٹری بیوٹر بچ گئے۔
بھارت میں اس فلم کا 200 کروڑ کمانا بھی مشکل لگ رہا ہے جب کہ یہ فلم تین سو کروڑ کی کمائی پر جا کر محفوظ ہوتی۔
اب سیٹلائٹ رائٹس اور ڈیجیٹل رائٹس سے آمدنی تو ہوگی لیکن چین کی کمائی کی وجہ سے اس فلم کو کئی نقصان نہیں ہوا کیونکہ چین میں یہ فلم پہلے ہی 200 کروڑ کے آس پاس بک چکی ہے اور باقی دنیا سے ہونی والی آمدنی بونس ہوگا، عامر خان کی اس فلم سے سیکرٹ سپر اسٹار سے بھی بہت کم آمدنی ہوگی۔
عامر خان 2005، مونچھ اور وردی
فلم کا اسکرپٹ اتنا برا ہو تو عامر خان کی مونچھ اوروردی کو کیا دوش دیا جائے، ایسے ہی آپ کی دلچسپی کیلئے بتائیں کہ عامر خان کی بڑی بڑی مونچھوں والی فلمیں باکس آفس پر ناکام ہوتی ہیں۔
عامر خان کی ’تلاش‘ بھی باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوسکی تھی لیکن 2005 میں ’منگل پانڈے‘ میں عامر خان کی مونچھیں بھی بڑی تھیں اور اس فلم میں بھی انھوں نے انگریز فوج کی وردی پہنی تھی نتیجہ تباہی تھا اور منگل پانڈے عامر خان کی 13 سال کے دوران سب سے بڑی فلاپ فلم ہے۔
کیا عامر کو دوسری بار کی ہیروئن کترینہ اور ڈائریکٹر نے فلاپ کروایا؟
جب عامر خان اور امیتابھ فلم کی کامیابی کیلئے گارنٹی نہیں تو فلم کی ناکامی کیلئے کوئی اور کیسے گارنٹی ہوسکتا ہے لیکن فیکٹ اینڈز فیگرز کے حساب سے کچھ لوگ کہتے ہیں عامر خان کوڈائریکٹر کے ساتھ کام دہرانا راس نہیں آتا اور وہ فیل ہوجاتے ہیں۔
لیکن ہمارے خیال میں ایسا نہیں کیونکہ اندرا کمار نے عامر کے ساتھ ’دل‘ اور ’عشق‘ جیسی سپر ہٹ فلمیں دیں، باقی راج کمار ہیرانی کے ساتھ ’پی کے‘ اور ’تھری ایڈیٹس‘ تو کامیابی کی تاریخ ہیں۔
باقی رہا کترینہ کا ناکامی میں کردار تو اس کیلئے آپ نیچے دیئے گئے لنک پڑھ سکتے ہیں جس میں ساری کہانی فلم کی ریلیز سے پہلے بتانے کی کوشش کی گئی تھی۔
’ٹھگز آف ہندوستان‘ اور شطرنج کے کھلاڑی میں مماثلت
دونوں فلموں میں امیتابھ بچن ہیں ایک میں ان کی صرف وائس اوور دوسرے میں وہ خود موجود ہیں۔
اس کے علاوہ انگریزوں سے لڑائی کی بات بھی دونوں فلموں میں مشترک ہے۔ ایک اور بات کے دونوں فلموں کے مرکزی کردار کا تعلق ”اوودھ“ سے ہی ہوتا ہے ۔
’دھوم تھری‘ کا فارمولا ٹھگز سے بہتر کیوں؟
’دھوم تھری‘ ٹھگز سے پہلے عامر خان کی گزشتہ سالوں میں ریلیز ہونے والی واحد مکمل مصالحہ فلم تھی لیکن اس فلم کی ایک تو فرنچائز تھی یعنی ’دھوم‘ ایک پاپولر برانڈ تھا جس کی دونوں فلمیں بلاک بسٹر ہوچکی تھیں۔
دوسرا دھوم تھری میں سپر ہٹ میوزک تھا، تیسرا دھوم تھری کے ٹیزر اور ٹریلرز اپنی مثال آپ تھے اور انھوں نے فلم سینما میں دیکھنے کی شدت بڑھائی تھی۔
ایک اور خاص بات ’دھوم تھری‘ میں دو دو عامر خان تھے اور دونوں بے مثال تھے، فلم کا ایکشن ایسا تھا جو بالی وڈ میں اُس سے پہلے نہیں دیکھا گیا تھا لیکن ٹھگز سے بہت بہتر اور بہت بڑا ایکشن فلم ’باہو بلی‘ سیریز میں لوگ دیکھ چکے ہیں۔
ٹھگز میں عامر خان کا سب سے بڑا رسک
ٹھگز میں عامر خان کا سب سے بڑا رسک ان کا فاطمہ ثناء شیخ کے مقابل کردار ادا کرنا تھا۔
فاطمہ کی”عمر“ عامر سے نہ صرف آدھی سے بھی زیادہ کم ہے بلکہ وہ عامر خان کی سب سے کامیاب فلم بلکہ بالی وڈ کی سب سے کامیاب فلم ’دنگل‘ میں انہی کی بیٹی کا کردار ادا کرچکی ہیں۔
شاید اسی وجہ سے عامر خان فلم میں ”مہان کمینے“ ہونے کے باوجود فاطمہ کے زیادہ قریب نہیں آئے اور ان دونوں کا رشتہ کچھ نا مکمل سا ہی رہا۔
اب یہ بھی کون سوچ سکتا تھا کہ ’دنگل‘ میں زارا وسیم اور فاطمہ سے پیچھے رہ جانے والی ثانیہ ملہوترہ نسبتا چھوٹی فلم ”بدھائی ہو “ کی سپر ہٹ کامیابی کے بعد اپنی فلمی بہنوں سے آگے نکل آئیں گی۔
ثانیہ ’بدھائی ہو‘ میں خوبصورت بھی لگی اور نیچرل بھی یہی بالی وڈ ہے جس میں ہر جمعے قسمت بدل جاتی ہے۔
رنبیر، ٹھگز اور خان کی تکون
یہ بھی کس نے سوچا تھا کہ پچھلے پانچ سالوں میں بڑی بڑی فلاپ فلموں کے ساتھ صرف ایک ایورج ہٹ دینے والے رنبیر کپور اچانک اس سال سارے خان ہیروز سے آگے آجائیں گے۔
سلمان خان کی ’ریس تھری‘ اور عامر خان کی ’ٹھگز‘ کی ناکامی اور شاہ رخ خان کی موجودہ باکس آفس پوزیشن کے بعد یہ بات طے ہوچکی ہے کہ اس سال کا سلطان کوئی اور نہیں رنبیر کپور ہوگا۔
اس سال کی واحد 300 کروڑ کی فلم بھی رنبیر کپور کی ’سنجو‘ ہے، دوسری طرف شاہ رخ خان کی ’زیرو‘ تو کامیاب ہوگی لیکن شاہ رخ خان کی آخری فلم ’جب ہیری میٹ سیجل‘ ( یہ فلم گزشتہ سال ریلیز ہوئی تھی) سلمان خان کی ’ریس تھری‘ اور عامر خان کی ’ٹھگز آف ہندوستان‘ نے سپر فلاپ خان فلموں کی چین مکمل کردی ہے۔
عامرخان اور امیتابھ بچن
ٹھگز مکمل طور پر عامر خان کی فلم تھی، امیتابھ بچن اس فلم میں سائیڈ کریکٹر کے طور پر نظر آئے۔ دونوں کے آمنے سامنے کے مناظر بھی فارغ تھے، کوئی ایک ایسا سین نہیں جو یادگار کہلائے۔
اس کی نسبت عامر خان اور ذیشان ایوب کی کیمسٹری خوب جمی اور دونوں جہاں جہاں ایک ساتھ نظر آئے فلم دیکھنے والوں کو کچھ آکسیجن ملتی رہی۔ عامر کا کردار ان کیلئے فارمولا نہیں تھا کیونکہ عامر عموما فارمولا فلمیں کرتے نہیں اور جب وہ فارمولا فلموں سے دور رہتے ہیں تو ان کی کاسٹ ہی اس فلم کا سرپرائز پیکج تھی۔
ان کے کردار کو مکمل منفی بنایا جاتا اور فلم کو کم سے کم ایک گھنٹے چھانٹا جاتا اور فلم کے میوزک کو اور اچھا کیا جاتا اور اور اور چلیں چھوڑیں۔
سب سے بہتر سین
شاید ہمارے خیال میں، عامر کے نواب عامر کی دادی، عامر کو گولی لگنے کا سین اور کترینہ کی انٹری کے وقت ان کی لمبی ناک کا بھیگتا کلوز اپ فلم دیکھنے والوں کو یاد رہ جائے ورنہ تو۔۔۔
آخری بات
آپ یہ سوچ رہے ہونگے اتنی باتیں ہوگئی لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ ٹھگز بری اور خراب فلم کیوں نہیں تو سنیے کہ جب دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری کا سب سے بڑا بینر سب سے بڑے اور کامیاب ستاروں کے ساتھ بالی وڈ کی مہنگی ترین فلم اس طرح کی بنائے گا تو وہ بہت زیادہ بری اور ناکام فلم کہلائے گی نہ کہ صرف بری اور خراب فلم۔
نوٹ:
1۔۔ ہر فلم بنانے والا، اُس فلم میں کام کرنے والا اور اُس فلم کیلئے کام کرنے والا، فلم پر باتیں بنانے والے یا لکھنے والے سے بہت بہتر ہے۔
2۔۔ ہر فلم سنیما میں جا کر دیکھیں کیونکہ فلم سینما کی بڑی اسکرین اور آپ کیلئے بنتی ہے ۔فلم کا ساؤنڈ، فریمنگ، میوزک سمیت ہر پرفارمنس کا مزا سینما پر ہی آتا ہے۔ آ پ کے ٹی وی، ایل ای ڈی، موبائل یا لیپ ٹاپ پر فلم کا مزا آدھا بھی نہیں رہتا۔
3۔۔ فلم یا ٹریلر کا ریویو اورایوارڈز کی نامزدگیوں پر تبصرہ صرف ایک فرد واحد کا تجزیہ یا رائے ہوتی ہے ،جو کسی بھی زاویے سے غلط یا صحیح اور آپ یا اکثریت کی رائے سے مختلف بھی ہوسکتی ہے۔
4۔۔ غلطیاں ہم سے ،آپ سے ،فلم بنانے والے سمیت سب سے ہوسکتی ہیں اور ہوتی ہیں۔آپ بھی کوئی غلطی دیکھیں تو نشاندہی ضرور کریں ۔۔۔
5۔۔ فلم کے ہونے والے باکس آفس نمبرز یا بزنس کے بارے میں اندازہ لگایا جاتا ہے جو کچھ مارجن کے ساتھ کبھی صحیح تو کبھی غلط ہوسکتا ہے۔
6۔۔ فلم کی کامیابی کا کوئی فارمولا نہیں۔بڑی سے بڑی فلم ناکام اور چھوٹی سے چھوٹی فلم کامیاب ہوسکتی ہے۔ایک جیسی کہانیوں پر کئی فلمیں ہِٹ اور منفرد کہانیوں پر بننے والی فلم فلاپ بھی ہوسکتی ہیں۔کوئی بھی فلم کسی کیلئے کلاسک کسی دوسرے کیلئے بیکار ہوسکتی ہے۔۔۔
7۔۔ فلم فلم ہوتی ہے،جمپ ہے تو کٹ بھی ہوگاورنہ ڈھائی گھنٹے میں ڈھائی ہزار سال،ڈھائی سو سال،ڈھائی سال،ڈھائی مہینے،ڈھائی ہفتے،ڈھائی دن تو دور کی بات دوگھنٹے اور اکتیس منٹ بھی سما نہیں سکتے۔