دنیا
Time 04 دسمبر ، 2018

فرانسیسی حکومت کا پرتشدد عوامی احتجاج کے بعد نئے ٹیکسز واپس لینے کا فیصلہ

ٹیکسز کی منسوخی کے حکومتی فیصلے کو صدر ایمانیول میکرون کے 2017 میں برسراقتدار میں آنے کے بعد پہلا یوٹرن قرار دیا جارہا ہے۔ فوٹو: بشکریہ دی لوکل فرانس

پیرس: فرانسیسی حکومت نے پرتشدد عوامی احتجاج کے بعد ایندھن پر عائد کردہ ٹیکسز واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے رائٹر کے مطابق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ایڈوارڈ فلپ آج ٹیکسز کی منسوخی کا اعلان کریں گے۔

ٹیکسز کی منسوخی کے حکومتی فیصلے کو صدر ایمانیول میکرون کے 2017 میں برسراقتدار آنے کے بعد پہلا یوٹرن قرار دیا جارہا ہے۔

شہریوں کی جانب سے حکومت کی جانب سے ڈیزل پر عائد کردہ ٹیکسز اور اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے 17 نومبر کو احتجاج شروع ہوا، 'ییلو ویسٹ' کے نام سے کیے جانے والے احتجاج نے مختلف شہروں سمیت دارالحکومت پیرس کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا۔

پرتشدد مظاہرین نے پیرس میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ بھی کی جب کہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے۔

میکرون حکومت کا کہنا ہے کہ ماحول کو محفوظ بنانے اور ماحولیاتی تبدیلی سے لڑنے کے لیے ڈیزل پر ٹیکسز لگانا ضروری ہے۔ 

مظاہرین کا مؤقف ہے کہ صدر ایمانیول میکرون نے پالیسیاں امیر طبقے کے مفاد کے لیے ہیں۔

مزید خبریں :