Time 17 دسمبر ، 2018
پاکستان

سیاسی انتقام کا الزام، حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ میڈیکل آفیسر کی پوسٹ سے مستعفی


راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں تعینات مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ نے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) طارق نیازی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر انتقامی کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔

ستمبر2017 سے راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں میڈیکل آفیسر کے عہدے پر تعینات ڈاکٹر اریبہ نے اپنے تحریری استعفے میں ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی پر انتقامی کارروائی کا الزام لگایا۔

ڈاکٹر اریبہ نے کہا کہ ایم ایس کے پی ٹی آئی سے قریبی تعلقات ہیں اور ان سے دشمنی کی وجہ لیگی رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ہونا ہے، لہذا وہ ان حالات میں ایم ایس ڈاکٹر نیازی کی نگرانی میں مزید کام نہیں کرسکتیں۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر اریبہ عباسی کا رواں ماہ 4 دسمبر کو اسکن ڈپارٹمنٹ سے ایمرجنسی میں تبادلہ کیا گیا تھا۔

اس معاملے پر وزیر قانون پنجاب راجا بشارت اور ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی مبینہ آڈیو بھی منظرعام پر آئی ہے، جس میں راجہ بشارت ایم ایس سے ڈاکٹر اریبہ کی سفارش کر رہے ہیں کہ انہیں واپس اسکن ڈپارٹمنٹ میں تعینات کیا جائے۔

مبینہ آڈیو میں راجا بشارت نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسا نہ کیا تو حکومت پر انتقام کا الزام لگے گا، تاہم ایم ایس کے انکار پر وزیر قانون برہم ہوگئے اور دھمکی دی کہ ڈاکٹر اریبہ کو واپس اسکن ڈپارٹمنٹ نہ بھیجا گیا تو ایم ایس بھی اپنے عہدے پر نہیں رہیں گے۔

آڈیو کال کے معاملے کی اندرونی کہانی

دوسری جانب آڈیو کال کے معاملے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے جس میں صوبائی وزیر قانون کے قریبی ذرائع نے بتایا ہےکہ راجہ بشارت کے پاس اریبہ عباسی کا مسئلہ سائلین کے مسائل کی طرح آیا، راجہ بشارت تمام سائلین کے معاملات سن کر متعلقہ حکام کو فون کرتے ہیں، ایم ایس اسپتال کو بھی سائل کا مسئلہ دیکھ کرمعمول کی کال کی گئی۔

ذرائع کے مطابق راجہ بشارت نے ایم ایس اسپتال کو کہا کہ بغیر سیاسی مداخلت میرٹ پر کام کردیں، اریبہ عباسی کے مسئلے پر سیاسی انتقامی کارروائی کا شائبہ نہیں ہونا چاہیے۔

ذرائع نے بتایا کہ اسپتال کے ایم ایس نے وزیر قانون کو میرٹ پر کام کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ڈاکٹر اریبہ کے تبادلے سے دو ٹوک انکار کردیا جب کہ اس دوران وزیر قانون نے جواب میں تحکمانہ لہجہ اختیار کیا اور ایم ایس کو پھر اسپتال میں نہ رہنے کی وارننگ دی۔

ذرائع کے مطابق وزیر قانون پنجاب فون کے بعد پریشان ہوگئے اور وزیر صحت یاسمین راشد کو صورتحال سے آگاہ کیا جس پر یاسمین راشد نے رپورٹ حاصل کرکے وزیر قانون راجہ بشارت کو دوبارہ فون کیا۔

یاسمین راشد کی راجہ بشارت سےگفتگو کے فوری بعد ڈاکٹر طارق نیازی اور راجہ بشارت کی کال وائرل ہوگئی جب کہ کال کس نے رکارڈ کی اور وائرل کی، تحقیقات پر ہی پتہ چلےگا۔

وزیر صحت پنجاب کا نوٹس

علاوہ ازیں وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اریبہ عباسی کے تبادلے، ایم ایس کو کال اور دیگر معاملات کا نوٹس لیتے ہوئے وی سی راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر عمر کو رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

صوبائی وزیر صحت کا کہنا ہےکہ محکمانہ معاملات میں سیاسی عدم مداخلت تحریک انصاف کی حکومت کی پالیسی ہے، قانون کی حکمرانی ہر صورت میں برقرار رکھی جائے گی، محکمہ صحت کا اسٹاف غیر ضروری سیاسی مداخلت پر آئندہ براہ راست مجھے رپورٹ کرے۔

مزید خبریں :