Time 01 جنوری ، 2019
کھیل

سال 2018: بھارت کیلئے ڈریم ایئر، آسٹریلیا کیلئے خوفناک ثابت ہوا

پاکستان، جنوبی افریقا، سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے لیے یہ سال ملی جلی کارکردگی کا سال ثابت ہوا۔ فوٹو: فائل

سال 2018 کے دوران بھارتی کرکٹ ٹیم چھائی رہی، جب کہ آسٹریلیا کے لیے یہ سال خوفناک ثابت ہوا اور انگلینڈ نے بھی خوب کامیابیاں سمیٹیں تاہم پاکستان، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقا، سری لنکا اور بنگلادیش کی کارکردگی ملی جلی رہی۔

تمام ٹیموں کی کارکردگی کا سالانہ چارٹ دیکھا جائے تو اس پر سرفہرست بھارتی ٹیم موجود ہے جس نے اپنی کامیابیوں کا تسلسل جاری رکھا اور ٹیسٹ رینکنگ میں سرفہرست ہے۔

اسی طرح آسٹریلیا، جنوبی افریقا، پاکستان، ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کی کارکردگی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔

بھارت:

بھارتی کرکٹ ٹیم نے سال 2018 کا آغاز آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن سے کیا جو سال کے اختتام تک برقرار رہا، اس سال بھارت نے جنوبی افریقا میں پہلی مرتبہ ون ڈے سیریز اپنے نام کی اور انگلینڈ کو بھی اس کی سرزمین پر سیریز میں شکست دی۔

بھارت نے 2018 کا ایشیا کپ بھی اپنے نام کیا اور ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں بھی کامیاب رہی۔

اس سال بھارت نے مجموعی طور پر 14 ٹیسٹ کھیلے جس میں 7 میں کامیابی اور 7 میں ناکامی کا سامنا رہا، اسی طرح 20 ایک روزہ میچز میں 14 میں کامیابی، 4 میں شکست اور 2 بے نتیجہ رہے۔

محدود اوورز کے فارمیٹ میں بھارت نے 19 میچز کھیلے جس میں سے 14 میں کامیابی، 4 میں ناکامی اور ایک میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوا۔

آسٹریلیا:

آسٹریلیا کے لیے سال 2018 ناکامیوں اور تنازعات کا باعث بنا رہا، سال کے آغاز پر دورہ جنوبی افریقا کے دوران بال ٹیمپرنگ پر ٹیم کے کپتان اسٹیو اسمتھ، نائب کپتان ڈیوڈ وارنر اور بلے باز بین کرافٹ کو پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔

جس کے بعد دورہ انگلینڈ پر بھی آسٹریلیا کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا جہاں انگلش ٹیم نے کینگروز کو 5 میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کیا۔

آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی آسٹریلیا کامیابی حاصل نہ کرسکی۔

جولائی 2018 میں زمبابوے میں کھیلی گئی سہ فریقی سیریز میں بھی آسٹریلوی ٹیم ناکام رہی اور فائنل میں پاکستان نے اسے 6 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کی۔

آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان اکتوبر میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی 2 میچز کی ٹیسٹ سیریز برابر رہی، اور دونوں میچز ڈرا ہوئے۔

سال کے آخری مہینے میں شروع ہونے والی ہوم ٹیسٹ سیریز میں بھی کینگروز ٹیم کی مایوسی ختم نہ ہوئی اور بھارت نے سال کے اختتام تک 4 میچز کی سیریز میں 2 میں کامیابی حاصل کر کے میزبان ٹیم پر برتری حاصل کی۔

آسٹریلیا نے 2018 میں 10 ٹیسٹ میچز کھیلے جس میں اسے 3 میں کامیابی اور 6 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

آسٹریلیا نے 13 ون ڈے میچز بھی کھیلے جس میں 11 میں ناکامی اور صرف 2 میں کامیابی حاصل کی جب کہ 19 ٹی ٹوئنٹی میچز میں سے 10 میں کامیابی، 8 میں ناکامی اور ایک میچ کا فیصلہ نہیں ہوا۔

جنوبی افریقا:

جنوبی افریقا کے لیے بھی سال 2018 کارکردگی کے اعتبار سے تاریک رہا جس میں اسے ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا وہیں مئی کے مہینے میں کپتان اے بی ڈویلیئرز نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

بھارت نے جنوبی افریقا کو ہوم سیریز میں 1-2 اور آسٹریلیا نے 1-3 سے شکست دی۔

آسٹریلیا نے جوہانسبرگ ٹیسٹ میں پروٹیز کو 492 رنز سے شکست دی جو 1934 کے بعد کسی بھی ٹیم کی سب سے بڑی شکست ہے۔

جولائی اور اگست میں جنوبی افریقا نے سری لنکا کا دورہ کیا جہاں اسے دو میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز میں 0-2 سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ 5 میچز کی ون ڈے سیریز 2-3 سے اپنے نام کی اور واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں ناکامی کا سامنا رہا۔

پاکستان:

2018 کے دوران پاکستان ٹیم نے خود کو ٹی ٹوئنٹی اسپشلسٹ ثابت کیا اور اس سال کھیلے گئے 19 میچز میں سے 17 میں کامیابی حاصل کی۔

پاکستان نے اس سال ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، اسکاٹ لینڈ، سہ فریقی سیریز اور جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کھیلی۔

متحدہ عرب امارات میں پاکستان نے آسٹریلیا کی میزبانی کی اور دو میچز کی ٹیسٹ سیریز میں 0-1 سے کامیابی حاصل کی جس کے بعد نیوزی لینڈ نے پاکستان کو شکست دیتے ہوئے ٹیسٹ سیریز 1-2 سے اپنے نام کی۔

پاکستان نے 2018 میں 8 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں سے 4 میں کامیابی، ایک میں ناکامی اور 3 میچز کسی بھی نتیجے کے بغیر ختم ہوئے۔

اسی طرح پاکستان نے 18 ون ڈے میچز میں سے 8 میں کامیابی اور 9 میں ناکامی سمیٹی اور ایک میچ کا نتیجہ نہ آسکا۔

انگلینڈ:

انگلینڈ کے لیے سال 2018 کا آغاز مایوسی سے ہوا جس میں اسے آسٹریلیا کے ہاتھوں 5 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 0-4 سے شکست کا مزا چکھنا پڑا لیکن 5 میچز کی ون ڈے سیریز میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کو 1-4 سے شکست دیکر سیریز اپنے نام کی۔

جس کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی گئی سہ فریقی سیریز میں انگلش ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی اور تین میچز میں ناکامی اور ایک میں کامیابی مل سکی۔

فروری 2018 میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز انگلینڈ اور ٹیسٹ سیریز نیوزی لینڈ کے نام رہی۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان مئی اور جون کے درمیان کھیلی گئی 2 میچز کی ٹیسٹ سیریز 1-1 سے برابر رہی۔

آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان 5 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں انگلینڈ نے کامیابی حاصل کی۔

جولائی میں بھارت نے انگلینڈ کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-2 سے شکست دی اور 3 میچز کی ون ڈے سیریز 1-2 سے انگلینڈ کے نام رہی۔

انگلینڈ نے 5 میچز کی ٹیسٹ سیریز میں بھارت کو 1-4 سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کی۔

انگلینڈ نے سال کی آخری سیریز سری لنکا کے خلاف کھیلی جس میں اس نے سری لنکا کو ون ڈے سیریز میں 1-3 سے شکست اور تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز میں وائٹ واش کیا۔

مزید خبریں :