پی ایس ایل: ماضی کے برعکس اس سال جوش و خروش دکھائی نہیں دے رہا

لاہور قلندرز ٹورنامنٹ کی واحد فرنچائز ہے جو 'میں ہوں قلندرز' کی مہم کے ذریعے جوش و خروش کا مظاہرہ کررہی ہے، اس سال پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تشہیری مہم بھی دکھائی نہیں دے رہی ہے— فوٹو: فائل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چوتھے ایڈیشن کے شروع ہونے میں اب ایک ماہ کا وقت رہ گیا ہے لیکن ٹورنامنٹ کی تیاریوں کے حوالے سے جوش وخروش دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

لاہور قلندرز ٹورنامنٹ کی واحد فرنچائز ہے جو ٹورنامنٹ سے قبل 'میں ہوں قلندرز' کی مہم کے ذریعے جوش و خروش کا مظاہرہ کررہی ہے۔

پاکستان سپر لیگ کا آغاز 14 فروری سے ہورہا ہے۔ کرکٹ مبصرین کا کہنا ہے کہ ماضی کے برعکس اس سال پاکستان سپر لیگ کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تشہیری مہم بھی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ پاکستانی ٹیم انتظامیہ میں تبدیلی کے بعد نئی انتظامیہ ٹورنامنٹ کے انتظامات کرنے میں مصروف ہے لیکن تمام تیاریاں خاموشی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔

لاہور قلندرز کے سی ای او رانا عاطف کا کہنا ہے کہ ہم اپنے طور پر کوشش کررہے ہیں کہ پی ایس ایل کے لیے جوش وخروش پیدا کریں۔ لاہور میں 8 مقامات پر ہماری مہم جاری ہے۔

رانا عاطف نے کہا کہ ابتدائی تین ٹورنامنٹ میں آخری پوزیشن حاصل کرنے کے بعد ہم چوتھے ایڈیشن میں ناکامیوں کا ازالہ کریں گے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم گذشتہ سالوں میں توقعات پوری نہیں کرسکی تھی لیکن اس سال 100 فیصد کارکردگی دکھائیں گے اور اپنے پرستاروں کو اچھی خبر دیں گے۔ لاہور قلندرز کی ٹیم 7 فروری کو دبئی روانہ ہوگی۔

دریں اثناء لاہور قلندرز کے کھلاڑیوں کی آسٹریلیا میں شاندار پرفارمنس کا سلسلہ جاری ہے۔ تسمانیہ پریمئیر لیگ میں فرزان راجہ مسلسل دوسری مرتبہ مین آف دی میچ قرار پائے۔ گلینورکی کی جانب سے کھیلتے ہوئے فرزان راجہ نے یونیورسٹی آف تسمانیہ کیخلاف دو وکٹیں حاصل کیں اور ناقابل شکست 23 رنز بھی اسکور کیے۔ ایک اور کھلاڑی احسن مرزا نے جیمز فالکنر سمیت 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے لاہور قلندرز کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

مزید خبریں :