16 جنوری ، 2019
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے چار ماہ بعد اب پی سی بی کے معاملات پر گرفت حاصل کررہے ہیں۔
پیر کو لاہور میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) گورننگ کونسل اجلاس میں احسان مانی نے کئی معاملات پر فرنچائز مالکان کے ساتھ فہم و فراست کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی انتظامی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
کئی ہفتوں تک پاکستان کرکٹ کے معاملات کو اسٹڈی کرنے اور انہیں باریک بینی سے سمجھنے کے بعد احسان مانی اب اس پوزیشن میں آگئے ہیں کہ وہ اپنی انتظامی ٹیم کے ساتھ بہتر انداز میں آگے بڑھیں گے۔
ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں پی سی بی میں کئی اہم اور بڑے فیصلے ہوں گے۔ نئے ایم ڈی وسیم خان چھ فروری کو لاہور میں اپنی ذمے داریاں سنبھالیں گے جبکہ ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن ان سے دو دن قبل 4 فروری کو لاہور آئیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے انتظامی سیٹ اپ کے مطابق کرکٹ کے تمام معاملات ایم ڈی وسیم خان کے پاس چلے جائیں گے جبکہ انتظامی معاملات چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد چلائیں گے۔
چیئرمین پی سی بی کا کردار یہ ہوگا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر عمل درآمد کرائیں۔ حالیہ پیش رفت میں احسان مانی نے کرکٹ آسٹریلیا کو سخت جواب دے کر بیک فٹ پر لانے کی کوشش کی ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا نے اپنی کرکٹ ٹیم مارچ میں پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔ اتوار کو یہ خبر آسٹریلوی میڈیا میں آنے کے بعد پی سی بی نے خلاف توقع سخت ردعمل دکھایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے خبر لیک ہونے کے بعد میڈیا ہی میں جواب دیا کہ کرکٹ آسٹریلیا نے مروجہ طریقہ کار اپنانے کے بجائے اس انداز میں انکار کیا ہے جو درست نہیں ہے۔ درست انداز اور طریقہ کار یہی تھا کہ کرکٹ آسٹریلیا اپنے سیکیورٹی ماہرین کو پاکستان بھیج کر کوئی حتمی رائے قائم کرے۔
حددرجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی ٹیم کو پاکستان لانے کیلئے سفارتی کوششیں بھی کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں اسلام آباد میں آسٹریلوی ہائی کمیشن کو بھی اعتماد میں لیا جارہا ہے۔
احسان مانی 2004 میں بھارتی ٹیم کو پاکستان لانے کیلئے کردار ادا کر چکے ہیں اور اب وہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کی میٹنگ میں فرنچائز مالکان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کے سابق سربراہ احسان مانی پی سی بی کے معاملات کوبہتر انداز میں سمجھ رہے ہیں اوراس کا عملی مظاہرہ میٹنگ میں دکھائی دیا۔
جن فرنچائز نے بورڈ کے واجبات ادا کرنا ہیں ان سے چیئرمین پی سی بی نے علیحدگی میں 45,45 منٹ بات چیت کی جبکہ پروڈکشن اخراجات پر اضافی خرچہ بورڈ خود ادا کرے گا۔ احسان مانی نے واضح کیا کہ پاکستان سپر لیگ پاکستان کرکٹ کا برانڈ ہے اس کی ٹیلی وژن کوریج کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا کیوں کہ جب پروڈکشن کوالٹی بہتر ہوگی تو دنیا بھر میں اس ٹورنامنٹ کی زیادہ بہتر پذیرائی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان مانی نے چارج سنبھالنے کے بعد بورڈ کے معاملات کو سمجھنے میں وقت لیا اور اب وہ خود ڈرائیوانگ سیٹ سنبھال رہے ہیں جبکہ آئندہ ماہ منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی آمد کے ساتھ احسان مانی کئی معاملات کا انہیں کنٹرول سونپ دیں گے۔
تاہم وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں احسان مانی دنیا بھر میں پاکستان کرکٹ کا بہتر امیج سامنے لانا چاہتے ہیں۔ ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں سے پاکستان کے روابط میں بہتری لائی جائے گی اور سب سے بڑھ کر پاکستان کرکٹ ٹیم کے معاملات میں بہتری لائی جائے گی۔