09 فروری ، 2019
پاکستان کرکٹ میں ہر وقت شہ سرخیوں میں رہنے والے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی تنخواہ کے بغیر خدمات انجام دے رہے ہیں، انہوں نے اپنی بچت کی پالیسی اپناتے ہوئے اپنی کئی مراعات میں کمی کردی ہے۔
بورڈ آف گورنرز کے اراکین بھی بورڈ کے خرچے پر بیرون ملک نہیں جاسکیں گے۔ اس طرح بورڈ آف گورنرز کی عیاشیاں بھی ختم ہوگئی ہیں۔
اس سے قبل سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی اور شہریار خان بھی بلامعاوضہ کام کرتے تھے۔ احسان مانی نے اپنے اوپر آنے والے تمام اخراجات کی تفصیلات ویب سائٹ پر لانے کا اعلان کررکھا ہے۔ ہر تین ماہ کے اخرجات پی سی بی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ تاہم انہیں فائیو اسٹار لگژری کی تمام دیگر خدمات حاصل ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ اور وزیراعظم عمران خان نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر اور پیشے کے اعتبار سے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ احسان مانی کو گورننگ بورڈ میں نامزد کیا تھا۔ احسان مانی انتخابات کی رسمی کارروائی سے گذر کر تین سال کیلئے نجم سیٹھی کی جگہ چیئرمین بنے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان مانی تنخواہ نہیں لیتے، لاہور میں انہوں نے دو لاکھ روپے ماہانہ پر فلیٹ کرائے پر لیا ہے۔ اس فلیٹ کی تزین و آرائش کیلئے دو دن قبل گورننگ بورڈ نے 20 لاکھ روپے کی منظوری دی لیکن تزین و آرائش کرانے کیلئے احسان مانی کو فلیٹ میں کام کرانے کا بل پیش کرنا ہوگا۔
یہ بل پی سی بی کی آڈٹ کمیٹی سے منظوری ملنے کے بعد پاس ہوگا۔ جب وہ بورڈ کو خیر باد کہیں گے تو فلیٹ کے زیر استعمال فرنیچر اور دیگر اشیاء بورڈ کے پاس چلی جائیں گی۔ خریدا ہوا سارا سامان بورڈ کی ملکیت ہوگا۔
احسان مانی اور منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) وسیم خان کیلئے دو نئی 1800 سی سی گاڑیاں ہیں۔ احسان مانی کا استحاق تھا کہ وہ 2400 سی سی گاڑی استعمال کریں لیکن انہوں نے 2400 کے بجائے 1800 سی سی گاڑی لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
احسان مانی نے اندرون ملک 10 ہزار روپے ڈیلی الاؤنس بھی نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بیرون ملک ان کا استحقاق 400 ڈالرز ڈیلی الاؤنس تھا وہ اب 300 ڈالرز یومیہ لیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان مانی کو تین ملازم رکھنے کا استحقاق ہے لیکن انہوں نے اس وقت دو ملازم رکھے ہوئے ہیں۔ وہ بورڈ کی لگژری گاڑی، ڈرائیور اور پیٹرول کی مراعات حاصل کئے ہوئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ دنوں مختلف دوروں پر چیئرمین نے اپنی جیب سے سات لاکھ 95 ہزار روپے کی ادائیگی کی لیکن وہ رقم کلیم نہیں کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں ہونے والے گورننگ بورڈ اجلاس میں گورننگ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی گورننگ بورڈ رکن پاکستان کرکٹ بورڈ کے خرچے پر پی ایس ایل میچ دیکھنے متحدہ عرب مارات نہیں جائے گا تاہم اگر کوئی رکن اپنے خرچے پر جانا چاہے تو اس کیلئے میچ ٹکٹ کا انتظام کیا جاسکتا ہے۔
ماضی میں بورڈ آف گورنرز کے اراکین بورڈ کے خرچے پر اپنے اہل خانہ کے ساتھ ورلڈ کپ، پی ایس ایل اور دیگر سیریز دیکھنے بیرون ملک جاتے تھے۔
آسٹریلیا نیوزی لینڈ میں ہونے والے ورلڈکپ میں بھی بورڈ آف گورنرز اراکین نے یہ استحقاق استعمال کیا تھا۔ نئے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی تنخواہ 20 لاکھ روپے ہے۔ وسیم خان نے لاہور میں آکر اپنی رہائش گاہ کا انتظام کیا ہے۔
ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن ابھی آئی سی سی سے تنخواہ لے رہے ہیں وہ اگلے ماہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پے رول پر آئیں گے۔ سمیع الحسن اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کیلئے بلامعاوضہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ بورڈ نے انہیں قومی اکیڈمی میں رہائش دی ہوئی ہے۔